تعلیم

محکمہ تعلیم استور نے طلبہ کو کرسیاں‌ڈھونے پر لگا دیا

استور(عبدالوہاب ربانی ناصر) ضلع استور محکمہ تعلیم کی جانب سے سکولوں میں کرسیوں کی تقسیم طلباء کے لیے خوشی کے ساتھ ساتھ   تکلیف کا باعث بنی.
تفصیلات   کے مطابق ضلع استور کے دور افتادہ اور پسماندہ ایریا داسخریم کے مرکزی  گاوں  داس بالا میں سکولوں کے لیے کرسیاں پہنچادی گیں، مگر بوایز ماڈل سکول داس بالا سے مکتب سکول ککن اڑھایی کلو میٹر دور، اور پرائمری گرلز سکول داس پائین ایک کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
داس بالا سے ان سکولوں تک کرسیاں پہنچانے کے لیے سکول کے بچوں کو استعمال کیا گیا۔ بعض طلبا ایک جبکہ بعض دو دو کرسیاں اٹھایے لمبی مسافت طے کر کے کرسیاں اپنے سکولوں تک پہنچاتے رہے۔
میڈیا ٹیم نے بچوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ سکول میں اساتذہ میسر نہیں ہیں، اور اب کرسیاں ڈھونے کے لیے طبا کو استعمال کیا جارہا ہے، جو سراسر زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پرمشقت کام کے لیے معاوضے پر لوگوں کو لگایا جاسکتا ہے، لیکن یہاں یہ کام بچوں سے ہی لیا جارہا ہے۔
والدین نے اعلی حکام سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button