سات مہینوںکے دوران گلگت بلتستان میں6 دہشتگردوںسمیت 700 مشکوک افراد گرفتار ہوے، ہزاروں گولیاں اور ہتھیار برآمد
گلگت (پ ر )انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان ثناءاللہ عباسی کی سربراہی میں پولیس هیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا. جس میں نیشنل ایکشن پلان کی پراگرس کے حوالے سے گفت و شنید کی گئی.اجلاس میں بتایا گیا کہ جنوری سے جولائی 2018 تک گلگت بلتستان کی سطح پر مختلف آپریشنز کئے گئے ان میں 5812 کومبنگ آپریشن، انٹیلیجنس کے ساتھ مشترکہ آپریشنز 61، سنیپ چیکنگ 1206 مرتبہ، ہوٹلز چیکنگ 22330 مرتبہ اور کرایہ کے مکانات کی چیکنگ 5905 مرتبہ عمل میں لائی گئی اسی طرح 700 مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا گیا. 146 افراد کیسز میں ملوث پائے گئے . افغانی 6 گرفتار ہوئے .6 دہشت گرد گرفتار ہوئے. 42 اشتہاری مجرمان گرفتار کئے گئے. 4 عدالتی اشتہاری پکڑ ے گئے.7 فوجی بگوڑے گرفتار ہوئے .نیشنل ایکشن پلان کے تحت Deweaponization مہم کے دوران 8 عدد ایس ایم جی، شارٹ گن 20 عدد اور 168 عدد مختلف بور کا ہتھیار برآمد کئے گئے ان کارروائیوں میں 2415 ایمونیشن بھی برآمد ہوا. گلگت بلتستان کی سطح پر 114 غیر رجسٹرڈ گاڑیاں پکڑ ی گئی. 67 چوری کی گاڑیاں قبضے میں لی گئیں. گاڑیوں سے اتارے گئے ٹینٹڈ گلاسز ، نیلی بتیاں اور فینسی نمبرپلیٹس کی تعداد 16434 ہے .ناکوں کے دوران 250112 مرتبہ گاڑیوں کی چیکنگ عمل میں لائی گئی. 19798 گاڑیوں کو چالان کیا گیا. دھماکہ خیز مواد 370 کلو گرام برآمد کیا گیا. منشیات کے خلاف مہم کے دوران 26 کلوگرام چرس، 343 لٹر شراب اور دیگر نشہ آور ادویات 90 کلو گرام برآمد کیگئی.اجلاس میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا مانیٹرنگ کے زریعے 40 آئی ڑیز بلاک کرائی گئی. مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 106 سیاح جو وزارت داخلہ کی این او سی کے بغیر تهے ان کو بابوسر ، تهور پولیس چیک پوسٹوں اور ائیر پورٹس پر روک کر واپس بیهج دیا گیا. اجلاس میں شیڈول فور میں نئ انٹریز مدارس کی رجسٹریشن ، کالعدم تنظیموں ،سپیکر کا غلط استعمال اور ممنوعہ پمفلٹس کے حوالے سے بھی امور زیر بحث رہے. اجلاس کے آخر میں آئی جی پی نے کہا کہ قومی سطح کے اس منصوبے پر عملدرآمد کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائیں جائے. اجلاس میں ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز محمد شعیب خرم اے آئی جی سپیشل برانچ حنیف اللہ, اے آئی جی آپریشنز محمد جمیل ، انچارج سی ٹی ڈی شیر خان اور اے آئی جی کرائم محمد اسحاق شریک تھے