اہم ترین

چیف جسٹس آف پاکستان دیامر بھاشہ ڈیم پر کام کے آغاز سے پہلے بین الصوبائی سرحدی تنازعات حل کروائے، وزیر اعلی گلگت بلتستان

اسلام آباد(فدا حسین )وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے دیامر بھاشا ہ ڈیم پر باضابطہ کام شروع ہونے سے پہلے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے درمیاں سرحدی حدود کے تنازعات حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یہ مطالبہ انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ پر یس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیرسے دیامر کے علاقے زیر آب آئیں گے وہ غیر بندوبستی علاقہ ہے مگر زمینیں عوام کی ملکیت ہیں اس لئے ان کی معاوضہ جات اور دیگر وعدوں کی تکمیل ضروری ہے ۔وعدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ ڈیم کی بنیاد جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے2006میں رکھی مگر دیامر کے متاثریں ڈیم سے اس حوالے سے معاہدہ 2010میں طے ہوا جس کے تحت تین سالوں کے لینڈ ریکوزیشن سمیت تمام تنازعات کا حل ہونا لازمی قرار دیا تھا جس کے اکثر حصوں پر ان کی حکومت نے عمل کیا ہے مگر ابھی پورا نہیں ہوا کیونکہ سرحدی تنازعات برقرار ہیں ۔حفیظ الرحمن نے خیبر پختونحو اہ کی سابق حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے ان کی پشت پناہی وجہ سے ہربن اور تھوار کے مقام پر قبائلیوں میں تصادم کے نتیجے میں درجن سے زائد لوگ قتل ہوئے اور اس بین الصوبائی تنازعے کے بعد ڈیم کی تعمیر التوا کا شکار ہے ۔وزیر اعلیٰ کے مطابق گلگت بلتستان قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا ممبر نہیں ہے اس لئے انہوں چیف جسٹس سے ڈیم کی تعمیر کے فنڈ جمع کرنے کے بجائے اس تکنیکی روکاٹ کو دور کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صرف یہ نہیں بلکہ شندور پر بھی گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے سرحدی تنازعہ ہے جس کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں تک میلہ منعقد نہیں ہو سکا تھا تاہم انہوں نے میلے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے اس مقام تناذعے کے مکمل تصفیے تک کسی قسم تعمیرات نہ کرنے معاہدہ کیا جس کے بعد اس سال میلے کا انعقاد ممکن ہوا۔وزیر اعلیٰ نے چیف جسٹس کی طرف سے ڈیم کی تعمیر کی چندہ مہم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دیامر بھاشاہ اور مہند ڈیم کی تعمیر کے لئے مسلم لیگ نون کی حکومت کی طرف سے کوئی فنڈ مختص نہ کرنے کا تاثر ابھرا ہے جو درست نہیں ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button