طورمک نالے میںایک بار پھر سیلاب، سینکڑوںکنال قابلِکاشت اراضی تباہ، انتظامیہ منظر عام سے غائب
سکردو (پ ر) گلیشئر پھٹنے کا سلسلہ جاری طورمک بزگنگ نالہ میں دوسری بار آنے والی سیلاب نے مذید تباہی مچادی، انتظامیہ منظر عام سے مکمل غائب،ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے علاقے کا رخ کرنا تک گوارا نہیں کیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز سیلاب سے بچی کھچی متاثرین کی زر معاش جمعہ کے روز آنے والی سیلاب سے بھی مکمل تباہ ہوگیا۔جمعہ کے روز شام 6 بجے کے قریب آنے والی سیلاب 60 سے زائد درختوں کو اکھاڑ کر گئے،مزید سینکڑوں کنال قابل کاشت اراضی بھی تباہ ہوگیا جبکہ دوسری جانب ملدینگ کے مقام پر دریا کٹاو شدت اختیار کرگئی۔دریا کی کٹاو سے کئی کنال اراضی اور روڈ دریا کی نذر ہوگیا جبکہ دکانیں سمیت 80 گھرانوں پر مشتمل گاوں خطرے میں پڑگیا۔دریا کی کٹاو سے دریا سے کئی کلومیٹر کے فاصلے پر زمین میں شگاف پڑگیا جس سے عوام خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔دریا کی کٹاو کو روکنے کیلئے اب تک کوئی عملی اقدامات نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے نقصانات میں اضافہ ہورہا ہے۔قدرتی آفت سے نمٹنے والا ادارہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی بھی مشکل کی گھڑی میں مکمل طور پر غائب ہے۔طورمک کے عوام نے پاک فوج ،چیف سیکرٹری اور ڈی جی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی بحالی اور دریا کی کٹاو کو روکنے کیلئے فوری احکامات جاری کریں اور طورمک کو آفت ذدہ علاقہ قرار دے کر عوام کو ریلیف دیں۔