‘ گداگروں کو ایک سال قید اور پچاس ہزار جرمانہ ہوگا ‘
گلگت (پ ر) اسسٹنٹ کمشنروسب ڈویژنل مجسٹریٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن گلگت حسین احمد رضا چوہدری نے کہا کہ بچوں سے بھیک منگوانے اور پیشہ ور گداگروں کو ایک سال قید اور 50ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ شہر میں پیشہ ور گداگروں اور بچوں سے بھیک منگوانے والوں کے خلاف آپریشن کیلئے تیاری مکمل کر لی ہیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر گلگت کیپٹن (ر ) سمیع اللہ کی ہدایات پر مجسٹریٹس پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں تاکہ وہ شہر میں مختلف مقامات پر بچوں سے بھیک منگوانے اور پیشہ ور گداگروں کے خلاف(West Pakistan Vagrancy Ordinence 1958)کے تحت کاروائی عمل میں لائیں۔ جسکے تحت ذمہ داروں کو ایک سال قید اور 50ہزار جرمانہ ہوگا۔
یہ باتیں انہوں نے منگل کے روز ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کے بعد مقامی میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ( Vagrant) گداگر ایسا شخص ہے جو کہ 5عوامی جگہ پر بھیک یا خیرات مانگتا ہو اپنی کوئی زخم یا سوجن ،یا بیماری کی نمائش کرتا ہو تاکہ اسے بھیک مل سکے یا کسی کی ملکیت جگہ پر بلااجازت داخل ہو گیا ہو تاکہ وہ بھیک مانگ سکے۔ ایسے افراد کو پکڑ کر حکومت کی جانب سے قائم فلاحی مرکز میں داخل کیاجائے گا جس میں بھکاریوں کو تحویل میں لیکر انکی تربیت، ملازمت ،اور نا ن و نفتہ کے مقصد کیلئے رکھا جائیگا ۔
انہوں نے کہا کہ گداگری ایک لعنت ہے اس سے نجات کیلئے انکی حوصلہ شکنی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم عمر بچوں جن کی عمریں 5سال سے 10سال تک ہو دوران آپریشن پکڑے جانے کی صورت میں انہیں سویٹ ہوم میں رکھا جائے گا۔ اس طرح زائد عمر بھکاریوں کو ایک عمارت میں رکھا جائے گا اور انہیں اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کیلئے ہنر دینے کیلئے خصوصی اہتمام کیا جائے گا تاکہ معاشرے کے مہذب شہری بننے میں مدد مل سکے۔
اسسٹنٹ کمشنر گلگت حسین احمد رضا چوہدری نے کہا کہ شہر کے علاوہ مضافات میں بھی پیشہ ور یا بچوں کو زبردستی بھیگ منگوانے والوں کے خلاف ایکشن کیلئے سیکٹر مجسٹریٹ کاروائیاں کریں گے۔ ذمہ داروں کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ گلگت شہر میں کوئی بھی گدا گر مقامی نہیں اور غیر مقامی گداگروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ عوام ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے تاکہ ہمارا معاشرہ اس موذی لعنت سے نجات پا سکے اور گداگری کے ذریعے پیسے بٹورنے کے غیر قانونی اور غیر شرعی عمل کی روک تھام میں مدد مل سکیں۔