اہم ترین

ہنزہ : ششپر گلیشیر کے پھیلاو میں خطرناک اضافہ

ہنزہ ( اجلال حسین، خصوصی رپورٹ ) ششپر گلیشیر ہنزہ کے پھیلاو میں مزید تیزی۔ میڈیا سروے کے مطابق 25دنوں میں رہائشی علاقے کی طرف ششپر گلیشیر کا پھیلاو تقریباً120فٹ سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔ 25دن قبل ششپر گلیشیر کی پھیلاو کا اندازہ لگانے کے لئے مختلف مارکس لگائے گئے تھے۔ تاریخ ہذا مکمل ہونے کے بعد ششپر گلیسشیر کا معائینہ کرنے کے بعد گلیشیر کی رفتار توقع سے زیادہ دیکھنے میں آئی۔

اندازے کے مطابق ششپر گلیشیر کی پھیلاو گزشتہ تین ماہ میں تقریباً دو کلومیٹر سے زائد رہا۔

میڈیا سروے کے مطابق جس رفتار سےگلیشیر کا پھیلاوہو رہا ہے آئندہ 20 دنوں میں دو میگاواٹ حسن آباد پاور ہاوس منصوبے کا ابتدائی ٹینک زد میں آنے کا امکان ہے۔ اس پروجیکٹ کے بالکل قریب علی آباد ، ڈورکھن اورحیدر آباد کے لئے آبپاشی کے لئے واٹر چینل کا ہیڈ اور سربند بھی زد میں آنے کا خدشہ ہے۔

اس موقع پر جائے وقوع پر جانے والے مقامی افراد نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا کہ ششپر گلیشیر میں 25دنوں کے دوران جو پھیلاودیکھنے میں آیا ہے اس سے خطرناک صورت حال پیدہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ششپر گلشیر کی پھیلاو اگر اسی طرح جاری رہی تو آئندہ چار سے پانچ ماہ کے اندر حسن آبادگاوں میں بسنے والے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ کوئی بھی جانی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

واضع رہے کہ ششپر گلیشیر کی پھیلاو سے رہائشی علاقوں کو ممکنہ نقصان کے علاوہ مرتضی آباد تا حید رآباد آبپاشی اور پینے کے پانی کے مختلف چینلز اور دیگر ہزاروں کنال زیر کاشت زمینوں کے علاوہ ہزاروں پھل دار اور غیر پھلدار درخت اور دیگر تعمیرات کو بھی نقصان ہونے کا خدشہ ہیں ۔ ششپر گلشیر کی پھیلاونے گلشیر کے پانی کو بلاک کر کے ایک خطرناک جھیل کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button