اشکومن(کریم رانجھا) دیدار حسین قتل کے خلاف پراپر اشکومن میں احتجاجی مظاہرہ،تمام کاروباری مراکز اور اسکولز بند رہے، نامزد ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ ۔
عوامی رابطہ کمیٹی کی کال پر اشکومن فیض آباد کے مقام پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں علاقے بھر کے ہزاروں افراد کے علاوہ مختلف اسکولوں کے طلبہ بھی شریک ہوئے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کم سن طالب علم کو درندگی کا نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، اس واقعے نے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملزمان کا خاندان اس سے قبل بھی قتل سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث رہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے سخت ایکشن نہ لینے کی وجہ سے یہ لوگ دیدہ دلیری سے گھناؤنے حرکات کرتے آرہے ہیں۔ جب تک واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا علاقے کے عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقتول دیدار حسین کے والد عجائب خان نے کہا کہ وہ پولیس کی اب تک ہونے والے کارکردگی سے مطمئن نہیں، ورثاء کی جانب سے نامزد کردہ دو ملزمان اب تک کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں ،پولیس انہیں گرفتار نہیں کررہی۔ انہوں نے فورس کمانڈر سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
احتجاجی جلسے سے مقتول کے والد عجائب خان ،سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی ظفر محمد شادم خیل،عابد شاہ دکھی،عبدل احمد ،سفر ملوک ،اسلام خان ،رحمت علی ودیگر نے خطاب کیا۔
عوامی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چٹورکھنڈ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ مورخہ 16فروری بروز ہفتہ چٹورکھنڈ میں تشنلوٹ واقعے کے خلاف پرامن تاریخی احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ جس میں علاقے بھر کے عوام شرکت کریں گے۔
اجلاس میں عوامی رابطہ کمیٹی کے کارکنان کے علاوہ اشکومن حلقہ 1کے عمائدین اور نمبرداران شریک ہوئے۔
اس موقع پر شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تشنلوٹ واقعہ درندگی کی انتہا ہے،کوئی بھی ذی شعور فرد اس طرح کے واقعات کی حمایت نہیں کرسکتا۔اس طرح کے واقعات کے خلاف سول سوسائٹی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سولہ فروری کو تمام کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رکھے جائیں گے اور نمبرداران عوام کی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔
اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے ارکان کے علاوہ نمبردار برگل ،فمانی اکبرحسین،نمبردار چٹورکھنڈ گل عجب خان،شہزادہ امین جان،معروف قانون دان وکیل احمد،مہر علی ،ایوب خان کے علاوہ دیگر عمائدین نے شریک ہوئے۔