غذر(رپورٹر) انسپکٹر جنرل پولیس گکگت بلتستان ثناء اللہ عباسی نے کہا ہے سانحہ اشکومن کے تمام ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں، دیدار حسین کے قاتلوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔ متاثرہ خاندان خود کو تنہا نہ سمجھے، پولیس فورس غم کی اس گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
عوام نے مقتول دیدار حسین کو انصاف دلانے کے لئے جو احتجاج کیا وہ ان کا حق تھا۔ مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہر مسلک اور طبقہ فکر کے لوگوں نے غمزدہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا اور نہ ہی اس کو مسلکی رنگ دیا.
ان خیالات کا اظہار آئی جی گلگت بلتستان ثنا اللہ عباسی نےاشکومن تشنالوٹ میں مقتول دیدار حسین کے گھر پر تعزیت کے دوران کیا اس موقع پر انہوں نے مقتول کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ورثا سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیدار حسین کے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر دار تک پہنچانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑا جائے گا.
انہوں نے کہا کہ پولیس اپنی ذمہ داریوں سے با لکل بھی غافل نہیں، بہت ہی مختصر وقت میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرنےمیں ایس ایس پی غذر اور اس کی پوری ٹیم کی کارکردگی لائق تحسین ہے۔
اس موقع پر مقتول دیدار حسین کے والد نے ملزمان کی گرفتاری اور تعزیت کےلئے آمد پر آئی جی پی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے درخواست کیا کہ ملزمان کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اور ان کو دیگر جرائم پیشہ افراد کے لئے مثال بنا دیا جائے تاکہ کل کو کسی اور کے لخت جگر کے ساتھ ایسا واقعہ پیش نہ آئے.
اس سے قبل آئی جی نے گاہکوچ میں ریٹائرڈ پولیس جوانوں سے ملاقات کی اور ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں میں اسناد تقسیم کرتے ہوئے ان کے مشکلات حل کرنے کی یقین دھانی کروائی۔
بعد ازاں وکلا کے نمائندہ وفد سے بھی ملاقات کی اور علاقے میں امن و آمان کے حوالے سے گفت و شنید کی۔ اس موقع پر شیڈول فور میں شامل بے گناہ افراد کو نکالنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل بہت سارے افراد کو نکالنے کے حوالے سے غور کیا جا رہا ہے۔ پھر بھی کوئی شخص سمجھتا ہے کہ اس کا نام فورتھ شیڈول میں ذاتی بنیادوں پر ڈالا گیا ہے تو وہ عدالت سے رجوع کر سکتاہے۔
آئی جی نے ایمیت پولیس تھانے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کی.