اہم ترین

شسپر گلیشیر کے پھیلاو کی وجہ سے اہم نہر کا سربند متاثر ہوگیا، مرکزی ہنزہ کی بڑی آبادیاں‌ بحران کا شکار

ہنزہ ( اجلال حسین) ششپر گلیشیر کے پھیلاو کے باعث مرکزی ہنزہ میں خوف و ہراس، 1988 میں اپنی مدد آپ کے تحت کھودے گئے نہر کا سربند ٹوٹ گیا، فراہمی آب متاثر، کاشتکار بحرانی کیفیت میں مبتلا ہو گئے۔

حسن آباد میں واقع گلیشیائی نالے سے کھودے گئے نہر مرکزی ہنزہ میں آبپاشی کے لئے رگ جان کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک 8 کلومیٹر طویل نہر علی آباد اور دیگر موضع جات کی آبادی کے لئے 1988 میں کھودی گئی تھی۔ نہر کی تعمیر کے دوران اور بعد میں مرمت کے دوران متعدد واقعات میں درجنوں افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ نہر کا سر بند ٹوٹنے کی وجہ سے اب عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

شسپر گلیشیر کے پھیلاو سے حسن آباد میں زیر تعمیر دو میگاواٹ پاور منصوبہ بھی متاثر ہوا ہے۔

 مقامی بزرگوں کے مطابق شسپر گلیشر 32 سال قبل بھی پھیل کر تباہی کا باعث بناتھا۔

مقامی کاشتکاروں اور عمائدین نے سرکاری و نجی اداروں سے اپیل کی ہے کہ آبپاشی کے لئے متبادل پانی کا بندوبست کیا جائے تاکہ ہزاروں درختوں کو سوکھنے سے بچایا جاسکے۔ درختوں کے علاوہ ہزاروں کنال زمین بھی بنجر ہونے کا خدشہ ہے جس سے زرعی اجناس کی قلت ہوگی، اور کم آمدنی والے طبقے شدید متاثر ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button