کونوداس گلگت میں شاملات کو کشروٹ کے عوام کے نام الاٹ کرنے کے خلاف گنش کے عوام کا احتجاج
ہنزہ: گنش پلاٹ کونوداس گلگت سے محلقہ شاملات کو کشروٹ کے عوام کے نام الاٹ مینٹ کے خلاف قبیلہ گنش کے عوام نے کریم آباد چوک گنش کے مقام پرکئ گھنٹوں تک قراقرم ہائی وے بلاک کر کے احتجاج کیا۔
شرکائے احتجاج کا کہنا تھا کہ یہ پلاٹ 1960 میں حکومت کہ طرف سے قبیلہ گنش کے نام الاٹ شدہ ھے۔ اس پلاٹ پر وقتا فوقتا مختلف سازشوں کے تحت قبضہ کرنے کی کوششیں کی گئیں ، لیکن گنش کے عوام نے ہر سازش کو ناکام بنایا۔ ڈیڑھ مہینے پہلے بھی کچھ اوباش نے ٹینٹ لگا کر پلاٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ ایک ہفتہ گزرنے کے باؤجود قابضین کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ آنے پر قبیلہ گنش کے عوام نے انھیں زبردستی بے دخل کردیا۔ اس دوران قابضین نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گنش ہاسٹل میں مقیم دو طلبہ شدید زخمی ہوگئے۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعلی موصوف اپنے اثر ونفوز استعمال کرتے ھوئے جعلی کاروائی کے زریعے پلاٹ و ہاسٹل کے شاملات کو جو حکومت کی طرف سے NOC کے حصول کے بعد حصار میں موجود ہے، الاٹ کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محلقہ شاملات میں سے 100 کنال اراضی کشروٹ کے عوام کے قبرستان کے نام پر الاٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
احتجاجیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شاملات کو قبیلہ گنش کے نام الاٹ کیا جائے اور دس سال سے دائر کردہ درخواست کے مطابق قبیلہ گنش کے عوام کو ان کا حق دیا جائے۔ انہوں نے زمین پر قبضے کی کوشش کو گلگت کا امن و امان خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔