استور: گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون نے کہا ہے کہ آرڈر 2018ء میں ترمیم کے بغیر ضلع بنانا ممکن نہیں ہے۔ نئے اضلاع کا نوٹیفکیشن آرڈر 2018ء میں ترمیم کر کے آئندہ انتخابات کے بعد جاری کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیاحتی مقام راما کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ گورنر مقپون کے کہا ہماری کوشش ہو گی کہ اضلاع بنانے کے ساتھ دیگر مسائل بھی حل کیے جائیں گے۔ نئے اضلاع بننے سے عوام کے مسائل ان کے گھر کے دہلیز پر حل ہوں گے۔
انہوں نے کہا وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی پر ذاتی دلچسپی لے رہی ہے جس طرح سے وزیراعظم پاکستان ایک ویژن کے ساتھ ملک کو آگے لے کرجا رہے ہیں۔ اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی وفاق میں بہتر نمائندگی میری اولین ترجیح ہے۔ گلگت بلتستان کے اہم اور دیرینہ مسائل کو حل کرنے کے حوالے سے موثر اور سنجیدہ اقدامات اٹھائیں گے۔ شونٹر پاس منصوبے کو اگلے سال فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کردیا جاے گا۔ عوام سے وعدہ ہے کہ شونٹر پاس منصوبہ پانچ سال میں ہی مکمل کر دیا جاے گا۔ شونٹر پاس منصوبے پر آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے بھی پیش رفت ہوئی ہے۔ آزاد کشمیر حکومت سے ملکر کام شروع کرینگے۔