ہنزہ کی قدیم بستی گنش آبی آلودگی کا شکار، موسمی تغیر کے ساتھ بیماریاں پھیل جاتی ہیں
ہنزہ (ذوالفقار بیگ) ہنزہ کی قدیم بستی گنش کو پانی کی آلودگی سے پیدا شدہ سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی آبادی میں موسم بدلتے ہی واٹر انفیکشن سے امراض پھیل جاتی ہیں جبکہ ہیپی ٹائٹیس، ٹائیفائیڈ اور دیگر خطرناک امراض جو قبل ازیں بالکل ناپید تھیں غلیظ پانی کی وجہ سے عام ہوتی جارہی ہیں جس کے بارے میں محکمہ صحت اور محکمہ تحفظ ماحولیات کی رپورٹیں بھی موجود ہیں اسی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے گنش ایریے کیلئے چشمے کا پانی کا ایک منصوبہ ہنگامی بنیادوں پر رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ دور جدید میں نشیب میں واقع گنش،گرم اور گریلت کی آبادی آلودگی سے متاثر ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ سنگین نوعیت اختیار کرتا جارہا ہے واضع رہے کہ گنش سے اُوپر واقع کریم آباد، مومین آباد اور ملحقہ آبادی کیلئے مقامی غیر سر کاری ادارے نے 25 سال قبل بیرونی عطیات سے سیوریج سسٹم بنایا ہے اس طرح بالائی علاقوں کی ہزاروں گھرانوں اور ہوٹلوں کا نکاس شدہ آلودہ پانی کا رُخ گنش کی جانب ہے جس کی بناء پر یہاں نشیبی علاقوں میں صدیوں قدیم اب گاہوں اور نہروں میں غلیظ پانی شامل ہوتا رہتا ہے جس کی بناء پر آلودگی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جارہاہے اس لئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافیظ حفظ الرحمن اور چیف سکریٹری گلگت بلتستان خرم آغا گنش کے لئے ہنگامی طور پر پینے کی صاف پانی کا ایک منصوبہ رکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ گنش کے علاقے کو صاف پانی میسر آ سکیں۔اور آئے روز غلیظ پانی کی وجہ سے بیماریاں عام ہوتی جارہی ہیں جس کی روک تھام کے لئے صاف پانی کا ایک منصوبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے