متفرق

گورنر گلگت بلتستان نے صوبائی وزیر قانون کے بیان کی "سختی سے تردید”‌کردی

گلگت۔ گورنر سیکریٹریٹ گلگت سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایک مقامی اخبار میں صوبائی وزیر قانون کے بیان کی سختی ست تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان میں میں کوئی صداقت نہیں۔ گلگت بلتستان سروس ٹریبونل میں چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی ایکٹ 2010/14کے مطابق عمل میں لائی جاتی تھیں جس کے تحت اس ادارے کی اہمیت اور وقار کے مطابق قابل اور تجربہ کار ممبران تعینات کئے جاتے تھے لیکن صوبائی حکومت نے تعیناتی کے اس عمل کو نرم کرتے ہوئے سروس ٹریبونل ایکٹ 2014میں تبدیلی بذریعہ آرڈننس کی سفارشات کی تھی اور گلگت بلتستان اسمبلی میں سروس ٹریبونل Amendmentبِل بھی صوبائی حکومت نے ہی پیش کیا تھا اس سلسلے میں جب صوبائی حکومت کی سفارش پر آرڈننس جاری ہوا تو گلگت بلتستان کے سینئر وکلاء نے اس ترمیم کی مخالفت کی۔ سینیئر وکلاء کی مخالفت اور سروس ٹریبونل جیسے اہم ادارے کی وقار کو مدِنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی سروس ٹریبونل ایکٹ 2014میں جو غیر ضروری ترامیم تجاویز کی تھی ان پر دوبارہ غور کرنے کے لیئے ترمیمی بِل کو اسمبلی بھیجا ہے تاکہ سروس ٹریبونل جیسے اہم ادارے میں قابل اور تجربہ کار لوگ تعینات ہوسکیں۔ گورنرگلگت بلتستان میرٹ پر تعیناتی پر یقین رکھتا ہے جبکہ بعض لوگ غیر ضروری ترامیم کے ذریعے اپنے من پسند لوگوں کو اس اہم ادارے میں تعینات کرنا چاہتے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button