اہم ترین

غذرمیں کوونا وائرس کی تشخیص کیلئے لئے گئے سیمپلز غائب، مشتبہ مریضوں کو دس روز بعد بھی رپورٹس کا انتظار

غذر(کریم رانجھا) ؔدس روز قبل کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے گئے سیمپلز غائب، مشتبہ قرار دے کر قرنطینہ کئے گئے افراد کے ٹیسٹ رپورٹس دس روز بعد بھی مل آسکے۔

حکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ نے کورونا کو تماشا بنادیا،ضلع غذر میں کورونا کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے کھلواڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

علاقے کے معروف صحافی دردانہ شیر میں کورونا وائرس کی شخیص کے بعد دو ہفتے گزر گئے ہیں۔ ان کے ساتھ رابطے میں رہنے والے افراد بشمول صحافی سلیم شیریں،معراج عباسی،کیمرہ مین نواز کو بلاوجہ گاہکوچ میں قرنطینہ کردیا گیا، اور ان کے سیمپلز لئے گئے۔ اب چودہ روز گزرنے کے بعد ان کو کہا جارہا ہے کہ سیمپلز دوبارہ لئے جائیں گے۔غذر میں ان چار افراد کے علاوہ پچاسی افراد کے سیمپلز لئے گئے تھے جن کے رپورٹس بھی غائب ہے۔

اس سے قبل چٹورکھنڈ سے تعلق رکھنے والے چار افراد کے سیمپلز کے ٹیگ نمبر میں غلطی کا بہانہ بناکر پوری فیملی کو بلاوجہ قرنطینہ کردیا گیا،اس وقت غذر کے نجی ہوٹل میں مشتبہ قرار دئے گئے بیشتر افراد صحت مند ہیں،اس حوالے سے جب تک غذر میں کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے لیبارٹری اور فوری رزلٹ کا انتظام نہیں ہوتا شکوک وشبہات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button