اہم ترین

جوٹیال اور برمس کے باشندوں کو غلیظ پانی پلایا جارہا ہے، سرکاری مراسلے میں انکشاف 

گلگت (عبدالرحمن بخاری سے) گلگت بلتستان کے دارالحکومت کے گنجان آباد علاقوں کونوداس اور جوٹیال کے باشندوں کے پینے کے لئے غلیظ اور مضر صحت پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ آلودہ پانی پینے کے باعثت علاقے میں ٹائفائیڈ اور ملیریا سمیت متعدد موذی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

یہ انکشافات گلگت بلتستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سے جاری کردہ ایک مراسلے میں کئے گئے ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد حسن شگری کے دستخط سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جوٹیال واٹر سپلائی کمپلیکس اور برمس واٹر سیمپل کمپلیکس سے ملحقہ علاقوں سے بالترتیب خوردنی آب کے نو نو نمونے اکٹھے گئے تھے۔ سائنسی تجزیے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ تمام نمونے انسانی استعمال کے قابل نہیں ہیں، کیونکہ ان نمونوں میں بیکٹریا بکثرت پائے گئے ہیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ گلگت شہر میں کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ ٹائیفائیڈ کے پھیلاو سے صحت کا نظام بحران کا شکارہوگیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گرمیوں کی آمد کے ساتھ پانی میں بیکٹریا کا پھیلاو بڑھ رہاہے۔

یاد رہے کہ برمس اور جوٹیال کا تعلق گلگت شہر کے انتہائی گنجان آباد علاقوں میں ہوتا ہے۔

اس سرکاری رپورٹ نے صوبائی حکومت اور متعلقہ محکموں کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے اور ترقی کے بلند و بانگ دعوے جھوٹے ثابت ہوگئے ہیں۔

آلودہ پانی کے استعمال کے باعث بیماریاں پھیلنے سے شہری موت کو گلے لگارہےہیں یا اپنے علاج پر کروڑوں روپے خرچ کرنے پر مجبور ہیں، جبکہ دوسری طرف شہری سہولیات کے لئے مختص وسائل کرپشن کی وجہ سے ضائع ہورہےہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button