تعلیم
جامعہ کراچی میں طالبات کے ہاسٹلز بند رکھنے کا فیصلہ دور افتادہ خطوں کی طالبات کو تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے. این ایس ایف گلگت بلتستان
کراچی (پریس ریلیز) کورونا وائرس سے پھیلنے والی وباء کے بعد تعلیمی ادارے بند ہوئے تھے, جس کی وجہ سے دیگر طلبہ کی طرح گلگت بلتستان کے طلبہ و طالبات بھی اپنے گھروں کو گئے تھے. پچھلے کچھ مہینوں میں گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب شہروں سے واپس لوٹنے والے طلبہ و طالبات کو سخت مشکلات کا سامنا رہا ہے. مگر اب جب 15 ستمبر سے جامعات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے تو گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے دور افتادہ خطوں کی طالبات کے لئے جامعہ کراچی سے ایک اور بری خبر موصول ہوئی ہے. یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے بقول جامعہ کے تمام ہاسٹلز بند ہی رہیں گے جس کی وجہ سے طالبات جو ہاسٹل میں رہ کر اپنی پڑھائی کرتی تھی, شدید پریشانی کی شکار دکھائی دے رہی ہیں.
این ایس ایف گلگت بلتستان سندھ زون جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کے اس فیصلے کی مذمت کرتی ہے. ہم وائس چانسلر سمیت وزارت تعلیم کے ذمہ داران سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور طالبات کے ہاسٹلز کو جلد از جلد کھولنے کے احکامات جاری کریں تاکہ وہ مزید کسی پریشانی کے بغیر اپنے پڑھائی کو جاری رکھ سکیں.
این ایس ایف گلگت بلتستان سندھ زون نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ضمن میں دیہی سندھ, بلوچستان, پختونخواہ, پنجاب و کشمیر کی طلبہ تنظیموں کے ساتھ رابطے تیز کئے جائیں گے, اور ہاسٹلز نہیں کھولے جانے کی صورت میں احتجاج کا قانونی حق استعمال کیا جائے گا.