گلگت بلتستان میںالیکشن کمیشن کا کوئی وجود نہیںہے، چیف کورٹ رجسٹرار
گلگت : رجسٹرار گلگت بلتستان چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کی عدالت عالیہ کے فیصلے کے بارے بیان بازی کو قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ گورننس آرڈر 2018 کے آرٹیکل 97 کے مطابق گلگت بلتستان میں کوئی الیکشن کمیشن موجود نہیں ہے بلکہ الیکشن کمشنر ہے جو کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اختیارات قطعی استعمال نہیں کرسکتا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک فرد کا نام نہیں بلکہ ایک ادارہ ہے جس میں ممبران بھی ہوتے ہیں اور اجتماعی طور پر اختیارات استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 ایک ایکٹ ہے جسکے تشریحات کے اختیارات ہائی کورٹ کے پاس ہیں،چیف الیکشن کمشنر اپنے آپ کو ہائی کورٹ کے برابرنہیں کہہ سکتے ہیں مقامی اخبارات میں چیف الیکشن کمشنرکے بیان کے بعد چیف الیکشن کمشنر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔عدالت عالیہ ہر صورت میں اپنے آرڈر پر عمل درآمد کرائیگی۔رجسٹرار چیف کورٹ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے بیان سے اداروں میں تصادم پیدا ہونے کا خدشہ ہے، چیف الیکشن کمشنر ان اقدامات سے نااہل بھی ہو سکتا ہے اور چیف جسٹس چیف کورٹ کی گلگت واپسی پر چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے بیان پر قانونی کاروائی ہوگی جس میں توہین آمیز بیان سمیت چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے مراعات اور دیگر اختیارات پر بھی نوٹس لیا جائیگا۔