اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گلگت بلتستان میںمقامی با اختیارحکومت کا قیام عمل میںلایا جائے، عوامی ورکرز پارٹی کا مطالبہ
ہنزہ (پ ر) عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانے کے حق میں گلگت بلتستان اسمبلی کی قرارداد کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ فلفور خطے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق لوکل اتھارٹی اور ایک با اختیار آئین ساز اسمبلی کا قیام عمل میں لایا جائے۔
یہ مطالبہ عوامی ورکرز پارٹی ہنزہ کی ایک ہنگامی میٹنگ جو جمعہ کے روز پارٹی کے دفتر علی اباد میں منعقد ہونےکے بعد ایک پریس ریلز میں بتایا گیا ہے
میٹنگ میں پارٹی کے سینئر رہنماوں نے شرکت کی اور عبوری صوبے کے معاملے پہ غور و خوص کیا گیا۔اور کہا کہ علاقے کی متنازعہ حیثیت کے تناظر میں عوامی ورکرز پارٹی کا شروع دن سے واضع مؤقف ہے کہ اس خطہ کو اقوام متحدہ کے 1949 اور 1951 کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے حل تک داخلی خود مختاری دیا جائے اور ایک با اختیار آئین ساز اسمبلی کا قیام عمل میں لایا جائے جو خطے کے لئے آئین بنا لے۔ اور اسے تمام امور پر قانون سازی کا اختیار حاصل ہو۔
مرکز کے پاس صرف دفاع، کرنسی اور خارجہ پالیسی ہو اور ان کے علاؤہ تمام اختیارات مقامی قانون ساز اداروں اور اسمبلئ کو حاصل ہو
اجلاس میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ خطے میں لوگوں کی زمینوں اور وسائل پر غیر مقامیوں کے قبضہ کو روکا جاسکے اور مقامی ابادی کو اقلیت میں بدلنے سے روکا جا سکے۔
اجلاس میں اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ غیر مقامی با اثر سرمایہ دار اور طاقت ور ادارے مختلف حیلے بہانوں سے یہاں کے معدنی، آبی اور دیگر قدرتی وسائل پر قبضہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے جسے فلفور روکا جائے۔
گلگت بلتستان اسمبلی ایک طرف تو اقوام متحدہ کے قرار دادوں کی حیثیت کو برقرار رکھنے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب پاکستان سے اس کی متنازعہ حیثیت کے بر خلاف عبوری صوبے کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اس خطے کی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف اور صرف یہاں کے عوام کو حاصل ہے۔
لہذا پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ قرارداد کو واپس لے کر اس علاقے کی داخلی خود مختاری کے سلسلے میں اقدامات شروع کی جائے۔
عوامی ورکرز پارٹی اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ وہ تمام وطن دوست اور ترقی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر گلگت بلتستان کی داخلی خود مختاری، لوگوں کی معاشی و سماجی حقوق کے لیے اپنی جدو جہد کو جاری رکھے گی پارٹی نے نیشنل پارکس کی آڑ میں لوگوں کو ان کی اجتماعی پشتنی زمینوں اور چراگاہوں سے بے دخل کرنے کی بھی مذمت کی۔ اور خبردار کیا کہ اس سلسلے میں تمام نوٹیفیکیشنز کو واپس لیا جائے اور مقامی لوگوں کے مشورے اور اجازت سے جنگلئ حیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔