جامعۃ البنات گلگت میں تقریب ختم بخاری و خمار بندی، 14 طالبات نے دورہ حدیث مکمل کیا
سال 2022 میں 84 طالبات وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات میں شریک ہونگی.
جامعۃ البنات گلگت سے اب تک ہزاروں طالبات نے تعلیم حاصل کیا.
چار سال سے وفاق المدارس العربیہ کا امتحانی سینٹر بھی رکھا جاتا ہے
گزشتہ تین سال سے جامعہ کی صوبائی پوزیشنیں بھی آتی ہیں.
گلگت ( تجزیاتی رپورٹ: امیرجان حقانی) جامعۃ البنات گلگت میں 12 فروری 2022 کو تقریب ختم بخاری اور طالبات کی خمار بندی کی گئی. تقریب ختم بخاری و تقریب خمار بندی میں سینکڑوں خواتین و حضرات نے شرکت کی. شیخ الحدیث مولانا سید محمد صاحب نے بخاری شریف کا آخری درس دیا. انہوں نے کہا ادارہ جامعۃ البنات گلگت مولانا عبدالرحمان کی نگرانی میں عرصہ دراز سے طالبات کی تعلیم و تربیت کا انتظام و انصرام،بہتر انداز سے کررہا ہے جو گلگت بلتستان کے اس پسماندہ علاقہ میں نعمت کبریٰ سے کم نہیں. آج کئی طالبات نے دورہ حدیث شریف کی تکمیل کی ہے. یقیناً دنیاوی چکا چوند کے اس دور میں طالبات کا دینی علوم کی تحصیل کے لیے طویل عرصہ خود کو وقف کرکے، مدرسے کی چار دیواری میں محصور ہوکر علم دین حاصل کرکے بہت بڑی قربانی دی ہے اور یہ قربانی صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے دی گئی ہے. میری تمام حضرات سے گزارش ہے کہ دینی مدارس و جامعات میں اپنی بچیوں کو تعلیم دلانے کے لیے داخل کروائیں. جب بچیاں تعلیم یافتہ ہونگی تو پورا گھر سدھرے گا اور یوں سماج کی تربیت ہوگی.
انہوں نے اپنے درس میں مزید کہا کہ طالبات کے مدارس میں سختیاں زیادہ ہوتی ہیں. طالبات کو چار دیواری سے باہر محرم رشتہ کے بغیر جانے کی اجازت نہیں ہوتی، پردہ کا سخت اہتمام ہوتا ہے. اس لیے آپ حضرات ناراض ہونے کے بجائے مدارس کی انتظامیہ سے تعاون کیجے. یہ سب کچھ دراصل طالبات کی حفاظت کے لیے کیا جاتاہے. اسی طرح ان مدارس و جامعات کا کوئی مستقل بجٹ نہیں ہوتا، لہذا ان کی ہر قسم کی معاونت کیجیے. امید ہے آپ کے تعاون سے مدارس بہترین خدمات دیں گی.
جامعة البنات گلگت کا سنگ بنیاد 1985 میں رکھا گیا ہے.جو کنوداس کے پرانے پل کے متصل واقع ہے. تبلیغی مرکز گلگت کے امام و خطیب مولانا عبدالرحمن اس مدرسے کے مہتمم و نگران اعلی ہیں. 1985 سے تاحال جامعۃ البنات میں طالبات کی تعلیم و تربیت کا انتظام ہے جہاں شعبہ حفظ و ناظرہ و درس نظامی کی مفت تعلیم دی جاتی رہی ہے. سال 2017 سے جامعۃ البنات میں طالبات کے لیے دورہ حدیث شروع کیا گیا ہے. اب تک 39 طالبات نے درس نظامی تکمیل کرکے دورہ حدیث(ایم اے عربی و اسلامیات) کیا ہے. اور انہیں وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ڈگری ملی ہے. اس ڈگری کی توثیق ہائیر ایجوکیشن پاکستان بھی کرتا ہےاور معادل سند پیش کرتا ہے.
جامعۃ البنات کے ناظم تعلیمات مولانا محمد زکریا نے ایک سوال کے جواب میں کہا جامعۃ البنات گلگت سے حفظ و ناظرہ سے اب تک ہزاروں طالبات فيض یاب ہوچکی ہیں اور گلگت بلتستان کے دور دراز کے دیہاتوں میں اپنی مدد آپ تعلیمی خدمات انجام دے رہی ہیں. جامعۃ البنات، فلاحی تنظیم مجلس اشاعة العلوم (رجسٹرڈ) کے نام وقف ہے. جامعۃ البنات میں اس سال 150 طالبات زیر تعلیم ہیں .ان طالبات کے کھانے پینے، رہائش تعلیم کے علاوہ ابتدائی علاج، گرمی و سردی جملہ ضروریات کا بھرپور انتظام جامعہ کی ذمہ داری ہے. جامعۃ البنات کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ کوئی باقاعدہ فیس بھی طالبات سےوصول نہیں کی جاتی ہے. تاہم بعض صاحب حیثیت والدین اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے حسب استطاعت جامعہ کے ساتھ مالی معاونت کرتے ہیں. طالبات کو تعلیم و تربیت اور قیام و طعام کی تمام سہولیات فری میں دی جاتی ہے. جامعۃ البنات میں ملازمین کی تعداد 14 ہے جن میں سے پانچ اساتذہ کرام، سات معلمات(فی میل ٹیچرز) اور ایک چوکیدار ہے.مولانا محمد زکریا نے مزید کہا کہ سردی میں ہم کوشش کرتے ہیں کہ کوٹ سویٹر جرابیں رضائی وغیرہ مہیا کردیں. اہل خیر حضرات کے تعاون سے یہ سلسلہ چلتا رہتاہے.
جامعۃ البنات گلگت میں وفاق المدارس العربیہ کا امتحانی سینٹر ہوتا ہے جہاں طالبات وفاق کے سالانہ امتحانات میں شریک ہوتی ہیں. جامعۃ البنات کا رزلٹ 100 فیصد ہوتا ہے.گزشتہ تین سالوں میں جامعۃ البنات کی صوبائی پوزیشنیں بھی رہی ہیں. یہ رزلٹ وفاق المدارس کی ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے.جامعہ کا الحاق نمبر 13434 ہے. بخاری شریف کی تدریس مولانا شیرباز صاحب اور مولانا محمد عارف صاحب کرتے ہیں.
سال 2022 میں جامعۃ البنات سے14 طالبات نے تعلیم مکمل کیا جبکہ 84 طالبات وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سالانہ امتحان میں شامل شریک ہوکر امتحان دیں گی.
جامعۃ البنات میں ختم بخاری و خمار بندی کا پروگرام جگہ کی تنگی کی وجہ سے محدود رکھا جاتا ہے. اس میں فاضلات کے والدین و متعلقین سمیت جید علماء کرام نے شرکت کی. مولانا حبیب اللہ مسئول وفاق المدارس، مولانا عبدالحلیم سرپرست اعلیٰ جمیعت تعلیم القرآن ٹرسٹ، مولانا عطاء اللہ ثاقب، مولانا عرفان ولی اور معروف نعت خواں قاسم حسانی نے خصوصی شرکت کی. تقریب کا اختتام مولانا عبدالرحمان کی رقت امیز دعا سے ہوا.