تعلیم

گلگت بلتستان کے کالجز میں بی ایس پروگرامز کو فعال اور بااختیار بنانے پر اتفاق رائے ۔ رپورٹ

              گلگت(خصوصی رپورٹ: امیرجان حقانی)  پوسٹ گریجویٹ کالج مناور گلگت  کے پرنسپل پروفیسر محمد عالم کی صدارت میں بی ایس پروگرام پوسٹ گریجویٹ کالج کے چیئرمین، اساتذہ کرام اور کوارڈینٹر  اور  قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کے ڈائیریکٹر اکیڈمکس اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ذمہ داروں کے مابین  بی ایس سینٹر گورنمنٹ کالج مناورگلگت میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔میٹنگ کا آغاز تلاوت کلام الہی سے ہوا۔ بی ایس پروگرام کے کوارڈینٹر پروفیسر عبدالرشید نے شرکاء کو ایک مفصل پریزینٹیشن دی جس میں، کالج میں جاری  مختلف بی ایس پروگرامز کی تفصیلات، کارکردگی،درپیش مشکلات اور آئندہ کے لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے کئی مشکلات کا ذکر کیا گیا۔ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر سجاد حسین نے کہا، قراقرام یونیورسٹی کے وی سی اور انتظامیہ کی مکمل کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے جن جن  کالجز میں بی ایس پروگرامز شروع ہوئے ہیں ان کو زیادہ سے زیادہ بااختیار کیا جائے اور ہر کالج جس میں بی ایس شروع کیا گیا ہے کے طلبہ کو دس دس اسکالرشپ دیے جائیں گے۔کوشش ہوگی کہ کالجز کے اساتذہ کو پروفیشنل ٹریننگ دی جائے گی  تاکہ تعلیم کا عمل جدید خطوط کے مطابق استوار ہوسکے۔ڈائریکٹرکوالٹی انہانسمنٹ سیل قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت  کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ امتحانات،پیپرسٹنگ،اسسمنٹ وغیرہ کے حوالے سے کالجز کے بی ایس پروگرامز کو فعال بھی بنانا ہے اور بااختیار بھی بنانا ہے۔کے آئی یو کی پوری کوشش ہوگی کہ  ایچ ایس سی کے ضوابط کے مطابق کالجز کو زیادہ سے زیادہ  فسیلیٹیٹ کرکے مزید  فعال بناکر بی ایس پروگرامز کامیاب بنائے جائے تاکہ طلبہ کو سستا تعلیم آسانی سے مل سکے۔کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے اسٹنٹ ڈائریکٹر اقتدار حسین نے کہا کہ ہم نے انفرادری طور پر بی ایس شروع کرنے والے کالجز کے احباب کو مختلف امور کے حوالے سے مختصر ٹریننگ دی ہیں۔ کام کی نوعیت سمجھایا ہے۔قراقرم یونیورسٹی اپنی طرف سے کالجز کے بی ایس پروگرامز کے لیے قوانین نہیں بنارہا ہے بلکہ ایچ ای سی کے قوانین ، ہدایات اور ضوابط کے مطابق کالجز کو ڈیل کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کالجز کے اساتذہ اور انتظامیہ کو بھی اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے کہ  بی ایس پروگرامز کے متعلق ایچ ای سی کے جو رولز ہیں ان کو فالو کریں اور  چیئرمین، اساتذہ اور دیگر عملے کے لیے جو ریکوائرمنٹ ہیں وہ پوری کریں تاکہ مستقبل میں کسی قسم کے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ میٹنگ سے گفتگو کرتے ہوئے پوسٹ گریجویٹ کالج کے فوکل پرسن امیرجان حقانی نے کہا کہ جی بی کالجز اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کالجز گلگت بلتستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ قراقرام یونیورسٹی کے زیر انتظام بی ایس کے پروگرامز مزید بھی شروع کیے جائیں جو شروع ہوچکے ہیں ان میں بہتری لائی جائے۔کچھ کالجز میں بی ایس کی الگ بلڈنگز بھی بن رہی ہیں تاہم اکثر کالجز  میں بی ایس کے پرگروامز کے لیے عمارت ناکافی ہے۔ ایسے میں مختلف کالجز کے بلڈنگز کو انگیج کرکے قراقرام یونیورسٹی کیمپس بناتی ہے تو یہ کالجز کے ساتھ سراسر زیادتی ہوگی۔کالجز کو اپنے بی ایس پروگرامز کے لیے فنڈ اور بلڈنگ کی کمی ہے ایسی میں موجود بلڈنگز کو قراقرام یونیورسٹی قبضے میں لے لیتی ہے تو یہ کالجز کے سروائیول کا مسئلہ ہوگا۔ہر طرف سے کالجز کو دبایا جاتا ہے جس سے کالجز کے اساتذہ اور انتظامیہ میں سخت قسم کی تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قراقرام انٹرنیشنل یونیورسٹی ایک بااختیار ادارہ ہے۔ اس کو چاہیے کہ وہ مختلف اضلاع میں کالجز کی بلڈنگ میں یونیورسٹی کیمپس بنانے کی بجائے اپنا مستقل کیمپس تعمیر کرے۔اس کے لیے وی سی صاحب اور اس کی ٹیم کو نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر کوشش کرکے اضلاع کے کیمپسز کے تعمیر و اجراء کے لیے فنڈ رائز کریں۔پروجیکٹ بنائیں اور ملکی اور عالمی تعلیمی اداروں، این جی اوز اور دیگر ٹرسٹیز اور ڈونرز کو اپروچ کریں اور بہتر طریقے سے یونیورسٹی کی ضروریات اور تقاضوں کو مدنظر رکھ کر مختلف اضلاع میں کیمپسز تعمیر کروائیں ۔یہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور اس طرح گلگت بلتستان ترقی بھی کرے گا اور طلبہ و طالبات کے کلاسز، لیبارٹریز، لائیبریریز، ڈیپارٹمنٹس،کھیلوں کے میدان،ہاسٹل اور اساتذہ کی رہائش اور دیگر ضروریات پوری ہونگی اور تعلیم و تدریس اور تحقیق و تصنیف کا عمل بہتر طریقے سے جاری و ساری بھی رہے گا۔انٹر اورگریجویشن کالجز کی مختصر تعمیرات یونیورسٹی کیمپسز کی ضروریات یقینا پورا نہیں کرسکتی لہذا کالجز کو ڈسٹرب نہ کیا جائے بلکہ علیحدہ انتظام کیا جائے۔میٹنگ میں بہت سارے انتظامی اور تدریسی امور پر گفت و شنید ہوئی، مختلف سوالات کے جوابات دیے گئے۔قراقرم یونیورسٹی کے نمائندہ وفد نے بی ایس کے تمام ڈیپارٹمنٹس کے تدریسی اور دفتری  امور کا جائزہ بھی لیا۔بی ایس پروگرامز کے تمام چیئرمین، پروفیسرمحمد رفیع، پروفیسر محمد عالم،پروفیسر عبدالرشید،پروفیسر فریداللہ شاہ، وائس پرنسپل پروفیسر اجلال حسین، پروفیسرایوب،بشارت حسین اور محمدبلال نے شرکت کی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button