قومی تعمیر کی کنجی تعلیم ہے، صدر مملکت کا قراقرم یونیورسٹی کے دسویںکونوکیشن سے خطاب
گلگت (پ ر) صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان ڈاکٹر عارف علوی نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے دسویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم ایک قوم کی تعمیر کی کنجی ہے۔ تعلیم کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی کے اہداف حاصل نہیں کر سکتی۔ ملک کے بہترین تخلیقی ازہان اور ہنر یافتہ نوجوا روزگار کی تلاش میں بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک سے برین ڈرین تشویش کا باعث ہے، ان باصلاحیت نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو ملک کے وسیع تر مفاد میں بروئے کار لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے دسویں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے اس موقع پر فارغ التحصیل طلباء کو اپنے تعلیمی مرحلے کا اہم سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کامیابی کو اساتذہ اور والدین کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے کی جانیوالی کاوشوں کا منطقی نتیجہ قرار دیا۔اس موقع پرصدر مملکت نے مزیدکہا کہ اساتذہ اور والدین نے تعلیم اور تعلم کے ذریعے طلباء کے تابناک مستقبل کی راہ متعین کر دی ہے، اب وہ اپنی صلاحیتوں کے بہترین استعمال کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں۔ صدر مملکت نے مزیدکہا کہ ہمیں اس امر کا ادراک کرنا ہوگا کہ ہم اربوں روپے خرچ کر کے باصلاحیت نوجوان تیار کر کے دوسرے ممالک کو سونپ رہے ہیں۔ پاکستان سیاسی اور نوے کی دہائی میں بیرون ممالک منتقل ہونے والے نوجوان آج ان ممالک کی معاشی ترقی میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آج جب کہ انٹرنیٹ کے ذریعے گھر میں بیٹھ کر فری لانسنگ اور دیگر کاروبار کے ذریعے پیسے کمائے جا سکتے ہیں، تو حکومت کو آئی ٹی صنعت سے وابستہ افراد کو بہترین سہولیات فراہم کرنی ہونگی تاکہ ای کامرس اور فری لانسنگ کے فروغ سے برین ڈرین کا عمل روکا جا سکے اور ان نوجوانوں کی صلاحیتوں سے کماحقہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔
صدر مملکت و چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے کہاکہ فارغ التحصیل طالبات کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ صنف نازک، کمزور اور مظلوم عورت کے لیبل اتار پھینکیں اور اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کرنا سیکھیں۔ خواتین اپنی اہلیت اور قابلیت کی بنیاد پر مختلف شعبہ ہائے نظام زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ مساوی کردار ادا کرنے اور فیصلہ سازی کے عمل میں شرکت یقینی بنانے کیلئے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیں۔ انہوں نے طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اعلی تعلیم حاصل کرکے خود کو محض خانہ داری کے امور تک محدود نہ رکھیں بلکہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق معاشی خودکفالت کی راہ اپنائیں، حکومت خواتین کو روزگار کے مساوی مواقع فراہم کرنے اور ذاتی کاروبار کیلیے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے، لہذا ان سہولیات سے فائدہ اٹھا کر انفرادی اور اجتماعی ترقی کیلئے وہ اپنا حصہ ڈالیں۔ صدر مملکت نے طلباء کو مصنوعی ذہانت سمیت جدید علوم حاصل کر کے ملک کو اوج کمال تک پہنچانے پر بھی زور دیا۔
صدر و چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص گلگت بلتستان بہترین مواقع کی سرزمین ہے اور ہمارے پاس اعلی پائے کی صلاحیتوں سے مالامال افرادی قوت ہے۔اگر ہم اجتماعی مفاد سامنے رکھ کر اپنا کردار ادا کریں تو کوئی بعید نہیں ہے کہ ملک جلد ہی معاشی خودکفالت کی راہ پر گامزن ہوگا۔ صدرو چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی اور معدنی وسائل سے مالا مال خطہ ہے اور مستقبل میں ان وسائل کو قومی ترقی اور خوشحالی کے لیے بروئے کار لانے کیلئے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت پڑے گی۔ لہذا طلباء خود میں احساس ذمہ داری پیدا کریں اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ علوم اورمہارتیں سیکھ کر اپنے خطے کے وسائل کے ملک کے وسیع تر مفاد میں بہتر استعمال کو یقینی بنائیں۔ صدر وچانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے کہاکہ نوجوان گریجویٹس خطے اور ملک میں ترقی کے نئے مستقبل کے رہنما ہوں گے۔فارغ التحصیل طلبا آپ اپنی زندگی اہم مرحلے میں داخل ہورہے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ علمی مہارتوں اور رویو ں سے ملک عزیز کی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کرینگے۔ صدر وچانسلر قراقرم یونیورسٹی نے کہاکہ فارغ التحصیل طلبا کے عزم اور امنگوں سے بھرے ہوئے روشن چہروں کو دیکھ کر مجھے اپنے ملک کے روشن مستقبل کی امید پیدا ہوتی ہے۔صدر وچانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے فارغ التحصیل گریجویٹس اور ان کے اہل خانہ کے لیے مبارکبادپیش کی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، فیکلٹی اور عملے کو اس کامیاب کانوؤ کیشن کے انعقاد اور اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے حوالے سے دی جانے والی خدمات پر مبارکباد پیش کیا۔
ان سے قبل افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر قراقرم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہاکہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان میں سستی اور معیاری اعلیٰ تعلیم و تحقیق تک رسائی میں گیم چینجر کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اب تک 12000 سے زائد طلباء اس یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں۔جو کہ خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھر پور کردار ادا کررہے ہیں۔وائس چانسلر نے کہاکہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ہنزہ، غذر اور دیامر کے ذیلی کیمپسز کے ذریعے گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں تک سستی اور قابل رسائی معیاری اعلیٰ تعلیم و تحقیق کو یقینی بنایا ہے۔ ہم نے حال ہی میں نگر میں ایک اور کیمپس کے لیے فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔ ہم اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے چار کیمپسز، 22 سے زیادہ شعبہ جات، 59 پلس انڈر گریجویٹ پروگرامز اور 20 گریجویٹ پروگرامز، دانشوروں اور انتظامیہ کی سرشار ٹیم کے ساتھ ہم اپنے 8000 سے زیادہ طلبا کو بامعنی اور جدید ترین علم فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
وائس چانسلر نے کہا کہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ اگلے سال BS سے PhD تک ہمارے طلبا کی تعداد 11000 ہو جائے گی۔ وائس چانسلر نے کہاکہKIU فیملی فکری تکثیریت کے اصولوں کو برقرار رکھنے، معیاری اعلیٰ تعلیم کے حصول اور شواہد پر مبنی تحقیقی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا تعلیمی ماسٹر پلان گلگت بلتستان اور اس سے باہر کے سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی مناظر کے تیزی سے بدلتے ہوئے نمونوں اور تبدیلیوں کے مشاہدے اور مطالعہ کی بنیادوں پر تیار کیا گیا ہے۔وائس چانسلر نے کہاکہ یونیورسٹی گلگت بلتستان کے وسائل اور خطے کو درپیش چینلجز کو حل کرنے کے لیے اپنے خدمات سرانجام دی رہی ہے اس کے علاوہ وغیر دریافت شدہ نباتات اور حیوانات ہوں یا پھر ثقافت، تمام اقدامات روایتی حکمت اور جدید طریقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے بھی بھرپور کام کررہی ہے۔جن میں انٹرنیٹ اور آئی ٹی سہولیات کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، KIU اور اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO) نے KIU میں بزنس انکیوبیشن سینٹر تیار کیا ہے۔ یہ سنٹر جی بی کے طلباء، محققین کو تکنیکی اور آئی ٹی سہولیات فراہم کر رہا ہے، اور یہ ای کامرس، ای-بزنس اور الیکٹرانک پلیٹ فارم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا تاکہ دیگر شعبوں کو فائدہ ہو۔ وائس چانسلر نے کہاکہ اس وقت 15 کمپنیاں سیاحت اور مہمان نوازی، ٹیک انکیوبیشن، ایڈونچر ٹورازم، ویمن ڈویلپمنٹ، ایگرو بزنس وغیرہ کے مختلف شعبوں پر کام کر رہی ہیں۔اب تک تقریباً 75 طلباء فارغ ہوچکے ہیں اور تقریباً 200 طلباء فری لانس پروگراموں جیسے ویب ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائن، مواد کی تحریر وغیرہ میں تربیت حاصل کررہے ہیں۔وائس چانسلر نے کہاکہ قراقرم گریجویٹ اسکول کا افتتاح خطے کے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرنے اور تحقیق پر مبنی اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایک کامیاب اقدام بن گیا ہے۔ فی الحال تقریباً 21 ایم ایس/پی ایچ ڈی پروگرامز پیش کیے جاتے ہیں جہاں 600 سے زائد طلباء داخلہ لے چکے ہیں۔
وائس چانسلر نے کہاکہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے چائنا اسٹڈی سینٹر کا،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے آفس برائے ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کا بھی قیام عمل میں لاگیاہے۔ جس کے ذریعے نوجوان گریجویٹس کے لیے ابھرتے ہوئے معاشی مواقع کو سمجھ سکیں اور پورے خطے کے لیے فوائد حاصل کر سکیں۔وائس چانسلر نے کہاکہ وفاقی حکومت اور چانسلر آفس کی جانب سے یونیورسٹی فراہم کردہ بہترین سرپرستی کے لیے بے حد مشکور ہیں۔وائس چانسلر نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت کے تعاون سے تعلیمی اور تحقیقی شعبے کی مضبوطی کے لیے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مجوزہ میگا پروجیکٹ کو اگلے مالی سال میں پبلک سیکٹر کے ترقیاتی منصوبوں کے تحت GB پیکیج میں شامل کیا جائے گا۔ وائس چانسلر نے KIU کے فنانشل ایڈ آفس کے ذریعے طلباء کو ریکارڈ تعداد میں اسکالرشپس جن میں وزیر اعظم کے احساس پروگرام،یوایس ایڈ سمیت دیگر سکالر شپ کے ذریعے طلبہ وطالبات کو فراہم کردہ سکالر شپ کے بارے میں بھی ذکر کیا۔اور KIU کے پسماندہ لیکن ہونہار طلباء کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں اسکالرشپ فراہم کرنے کے لیے چانسلر کے تعاون کے لیے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔وائس چانسلر نے کہاکہ COVID-19 کے سخت حالات میں تعلیم وتحقیق کے تسلسل کو جاری رکھنے کے لیےKIU کی پرعزم ٹیم نے اسٹیٹ آف دی آرٹ لرننگ مینجمنٹ سسٹم (LMS) تیار کیا، جہاں 5000 سے زائد طلباء کو تعلیم جاری رکھنے کے لیے 7/24 آن لائن رسائی دی گئی۔اور تمام تدریسی اور سیکھنے کا مواد، تشخیص اور دیگر تعلیمی وسائل آن لائن دستیاب ہیں۔ دور دراز علاقوں کے لیے جہاں آن لائن رابطہ ممکن نہیں تھا، 40 آف لائن مطالعاتی مراکز قائم کیے گئے۔ اس تجربے کی بنیاد پر، ہم ایچ ای سی کی رہنمائی میں اوپن اور ڈسٹنس لرننگ میں قدم رکھ رہے ہیں۔
وائس چانسلر نے فارغ التحصیل طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ڈگری آپ کی قابلیت اور لگن کا ثبوت ہے اور آپ کے انتخاب کے میدان میں حقیقی فضیلت کا ایک معیار ہے۔ وائس چانسلر نے تمام طلبا کومسلسل محنت اور عزم کے ثمر کے طور پراہم کامیابی پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کیا۔