اہم ترین
سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر گفت و شنید ہوئی
اسلام آباد: سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی وزیر اعظم پاکستان سے ایک دن میں دو ملاقاتیں ہوئیں بدھ کے روز صبح ہونے والی پہلی ملاقات میں وزیر اعلی گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان کے سیاحتی مواقع ۔پی ایس ڈی پی منصوبوں پاک چائنا بارڑر میں تجارتی رکاوٹوں گلگت بلتستان گررڈ سٹیشن و دیگر مسائل کے حوالے سے بریفیگ دی سابق وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحتی مواقع کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف گلگت بلتستان کے لئے ریونیو کما سکتے ہیں بلکہ ملکی خزانے کے لئے بھی ایک اچھا اقدام ہوگا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے انٹر سٹی بالخصوص گلگت اور سکردو کے درمیان ٹرام چلائیں جائیں اور اسلام آباد میں قائم غیر ملکی سفارت خانوں کو گلگت بلتستان کے حوالے سے مثبت معلومات فراہم کر کے ہر سفارت خانے کو کہا جائے کہ ایک ہزار سیاحتی ویزے جاری کرے اس اقدام سے سیاحتی انقلاب ائے گا ۔حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ پاک چائنا بارڈر اور بالخصوص یک طرفہ تجارت اور چائنا سے گلگت آنے والے ٹرکوں کے زیادہ کرایوں کی وجہ سے گلگت بلتستان کے تاجر مشکلات میں ہیں اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں کے حوالے سے بریف کیا اور کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے گلگت بلتستان میں میگا پی ایس ڈی پی منصوبے دیئے جن میں اکثر کی تکمیل ہوئی ہے اور کچھ منصوبے زیر تکمیل ہیں جن پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لئے بروقت فنڈنگ کی جائے بالخصوص گلگت شںدور ایکسپریس وے گلگت گرڑ سٹیشن گلگت انجیرنگ کالج گلگت کارڑ یالوجی ہسپتال اور کینسر ہسپتال شامل ہیں جس پر وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا کہ سیاحت کی ترقی کے حوالے سے جو تجاویز آپ نے دی ہیں وہ ایسی تجاویز ہیں کہ ان پر عمل کیا جائے تو گلگت بلتستان میں معاشی انقلاب آئے گا
وزیر اعظم نے اسی وقت وزارت خارجہ کو ہدایات جاری کر دیں کہ ان تجاویز پر عمل کرنے کے لئے اسلام آباد میں قائم تمام غیر ملکی سفارت خانوں سے عملی اقدامات کے لئے فوری کام شروع کیا جائے اور انٹر سٹی ٹرام چلانے کے حوالے سے وزیر اعظم نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی سلمان صوفی کو ہدایات جاری کر دیں کہ فوری طور پر اس حوالے سے سٹڈی رپورٹ بنا کر پیش کی جائے۔وزیر اعظم نے پاک چین تجارت میں درپیش مشکلات کے حل کے لئے وزارت تجارت کو ہدایات جاری کر دیں کہ چین کے حکام سے ملکر اس مسلے کو حل کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کے تاجروں کی مشکلات ختم ہو سکیں۔
وزیر اعظم نے گلگت بلتستان گرڈ سٹیشن کے حوالے سے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ گررڑ سٹیشں کے کام کو جلد تکمیل تک پہنچائیں اور پی ایس ڈی پی کے جو منصوبے پہلے سے شامل ہیں ان کے کام میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم میاں نواز شریف کے ویثرن کے مطابق گلگت بلتستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنے کے لئے کوشاں رہیں گے وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ اس وقت ملک سخت معاشی مشکلات کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود گلگت بلتستان میں ترقی کا جو عمل ن لیگ کے دور حکومت میں شروع ہوا تھا اس میں انشا اللہ کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔سابق وزیر اعلی کی دوسری ملاقات شام پانچ بجے وزیر اعظم سے ہوئی جس میں مشیر گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ وفاقی وزرا سردار ایاز صادق اور سعد رفیق بھی شامل تھے جس میں سیاسی ایشیوز زیر بحث ائے