اہم ترین

جگلوٹ میں شوہر کے ہاتھوں تشدد کے نتیجےمیں خاتون جھلس گئی، شوہر کے خلاف کاروائی کیجائے، پروین غازی کا مطالبہ

ادارتی نوٹ: اس رپورٹ کے متن کو پروین غازی کی درخواست پر اپڈیٹ کیا گیا ہے۔

گلگت: گلگت بلتستان کے معروف سیاسی و سماجی راہنما، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ 2 گلگت پروین غازی نے کہا کہ جگلوٹ شوہر کے ہاتھوں جلنے والی متاثرہ خاتون کو انصاف دیاجائے، اور والدین بھائیوں کے جانب سے دی جانے والی ایف آر کیلئے درخواست پر عملدرآمد کیا جائے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جگلوٹ میں شوہر کے ہاتھوں زوجہ کو مارنے کی کوشش افسوسناک واقعہ ہے، گرم پانی کی وجہ سے، سر، سینہ، پیٹ، دونوں بازو اور ٹانگیں شدید متاثر ہوئے ہیں، ڈاکٹر نے تصدیق کردی، جب میں موقع پر پہنچی تو متاثرہ خاتوں کی حالت خراب تھی.

تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کی سیاسی و سماجی راہنما و امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پروین غازی نے کہا کہ بدھ کی رات گئے ظالم شوہر نے اپنی بیوی 5 بچوں کی ماں کو ناگزیر وجوہات کی بنا پر جان سے مارنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے گرم پانی سر پر ڈال کر جسم کا 75 فیصد جلادیا ہے، تھانہ جگلوٹ میں ایف آئی آر کیلئے لواحقین کے جانب سے درخوست دینے کے باجود ایف آئی آرنہیں کاٹی جارہی ہے اور نہ شوہر کو گرفتار کیا جارہا ہے آئی جی پی گلگت گلگت بلتستان نوٹس لے متاثرہ خاتون انصاف کی منتظر ہے واقع کے 15 گھنٹے گزرنے کے باجود ملزم کا گرفتار نہ ہونا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے یہ باتیں انہوں نے مقامی میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا انکا کہنا تھاکہ پولیس کو کسی بھی دباو میں آئے بغیر ملزم کو گرفتار کرنا چاہیے.

پروین غازی نے کہاکہ ملزم وقار احمد ولد سراج احمد سکنہ جگلوٹ کلوچ محلہ انتہائی چالاک شخص ہے وہ خود کو بے گناہ ثابت کرنے کیلئے صوبائی وزیر اطلاعات کا نام بھی استعمال کرسکتے ہیں میں مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہوں جب تک انکو انصاف نہی مل جاتا تب تک میری ہمدریاں انکے ساتھ ہے.

پروین غازی نے کہا کہ متاثرہ خاتون سٹی ہسپتال میں زیر علاج ہے متاثرہ خاتون کے والد امیر حمزہ نے مقامی میڈیا کو بتایا یہ مزکورہ واقعہ کو گھریلو مسئلہ قراردیکر ایف آئی آر کی درخواست واپس لینے کیلئے ہم پر دباو ڈالا جارہا ہے جوکہ افسوسناک ہے انہوں نے پروین غازی کاشکریہ ادا کیاکہ موقع پرسپہنچ کر ہماری۔بیٹی کو فوری ہسپتال پہنچایا جسکی وجہ سے ہماری بیٹی کی حالت خطرے سے باہر ہے لواحقین نے ہیلتھ کے حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جگلوٹ ہسپتال پرتالے لگنے کی وجہ سے متاثرہ خاتون کو سٹی ہسپتال کشروٹ لایا گیا مگر یہاں پر بھی ڈاکٹروں اور میڈیکل سٹاف کی عدم موجودگی پر مریضہ کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے ہسپتا ل حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ایمرجنسی حالات میں سٹاف کو حاضر رہنا چاہیے تاکہ متاثرہ مریضوں کی فوری طور پر علاج ممکن ہوسکے۔

ہماری بیٹی مسماۃ (ن)شدید درد اور کرب میں مبتلہ ہے سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ورکرز سے درخواست کی کہ وہ ظالم شوہر کے ہاتھوں جھلسنے والی مظلوم خاتون کو انصاف کی فراہمی تک متاثرہ خاندان کے ساتھ تعاون کریں، تاکہ انہیں فوری انصاف کے حصو ل میں مد د مل سکے، لواحقین نے ظالم شوہر کو انجام تک پہنچانے کا بھی عزم کیا، واضح رہے متاثرہ خاتون کی والد امیرحمزہ والدہ اور بھائیوں نے پہلے ہی جگلوٹ تھانہ میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر کیلئے درخواست دے رکھی ہے کہ انکی بیٹی کو جان سے مارنے کی مزموم کوشش کی ہے جوکہ ظلم کی انتہا ہے ہمیں انصاف دیا جائے،واقع میں میرے داماد کے ساتھ اسکے والدہ بھی ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔سب کو۔شامل تفتیش کرکے مظلوم کو انصاف دیا جائے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button