مالی سال 2023,24 کا ایک کھرب 16 ارب روپے سے زاید کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا گیا وزیر خزانہ جاوید علی منوا نے بجٹ پیش کیا وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ۔مجموعی بجٹ کا حجم ایک کھرب 16 ارب 15 کروڑ روپے ہو گا نئے سال کے لیے غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 74 ارب تجویز کیا گیا ہے مجموعی ترقیاتی بجٹ کا حجم 28 ارب 45 کروڈ مختص کر دیا گیا ہے
جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ 19 ارب 50 کروڈ ہو گا۔گندم سبسڈی کے لیے ساڈھے 13 ارب 70 کروڈ ارب تجویز کیے گئے ۔وزیر خزانہ کے مطابق گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور 16 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے وزیر خزانہ نے وفاقی منصوبوں کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے تحت گلگت بلتستان میں 7 ارب 95 کروڈ روپے مختص کیے گئے ہیں اسی طرح معدنیات کے شعبے کی ترقی کے لیے 298 ملین روپے تجویز کر لیے گئے ۔وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان سے مجموعی آمدنی 5 ارب حاصل ہوئی دیگر شعبوں میں تعلیم کے لیے ایک ارب 57 کروڈ روپے انفار میشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے 28 کروڈ 53 لاکھ روپےصحت کے شعبے کے لیے ایک ارب 37 کروڈ روپے
،دہیی ترقی کے لیے 72 کروڈ روپے ،جنگلات و جنگلی حیات کے لیے 9 کروڈ 25 لاکھ روپے ،سیاحت و ثقافت کے شعبے کی ترقی کے لیے 17 کروڈ 25 لاکھ روپے،نئے بجٹ میں آبپاشی کے شعبے کے لیے 25 کروڈ روپے تجویز کر دئیے ہیں دیگر شعبوں میں سماجی بہبود منصوبوں کے لیے 18 کروڈ 66 لاکھ مختص کر دئیے گئے ۔وزیر خزانہ کے مطابق گلگت بلتستان کا بجٹ خسارہ 18 ارب روپے ہے۔وزیر خزانہ کے مطابق نئی آسامیوں کی تخلیق او کر نہیں گاڈیوں کی خریداری کے ساتھ بیرون ملک دوروں پر پابندی ہو گی سوائے انتہائی ضرورت اور ریاست کے لمفاد میں نظر ثانی ہو گی۔وزیر خزانہ کے مطابق نئے سال کے لیے وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے بجٹ میں ضروریات کے مطابق اضافہ نہیں کیا گیا ہے جس سے گزشتہ سال بھی ترقیاتی عمل متاثر ہوا ۔