شاہراہ قراقرم پر مسافر بس پر دہشتگردوں کا حملہ، 8 افراد جان بحق 26 زخمی
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں چلاس کے قریب ہڈور کے مقام پر شاہراہ قراقرم پر نامعلوم دہشت گردوں کی مسافر بس پر فائرنگ، 8 مسافر جاں بحق اور 26 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فائرنگ کے بعد بس بے قابو ہو کر ٹرک سے ٹکراگئی، جس کے نتیجے میں ٹرک میں آگ لگنے سے ڈرائیور جھلس کر جان بحق ہوگیا۔
دیامر کے ڈپٹی کمشنر نے حملے کی اطلاع اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کا تعلق پاکستان کے مختلف علاقوں سے ہے، جن میں پاک فوج کے دو جوان اور ایس پی یو (پولیس) کا ایک جوان بھی شامل ہے۔
ڈپٹی کمشنر نےمزید کہا کہ غذر کے علاقے گوپس سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین (مفتی) بھی حملے کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں، لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بس نمبر بی ایل این 4647 غذر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر گاہکوچ سے سفر کر رہی تھی، جو ایک نجی ٹرانسپورٹیشن کمپنی K2 Travels کی ملکیتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب شاہراہ قراقرم پر مسافر بسوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہو۔ تاہم ماضی کے حملوں کے برعکس، جن میں شیعہ برادری کے مسافروں کو نشانہ بنایا گیا تھا، اس بار متاثرین کسی خاص مسلک سے تعلق نہیں رکھتے ہیں،بلکہ ان کا تعلق گلگت بلتستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں اور مختلف مسالک سے ہے۔
محکمہ اطلاعات سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے دیامر میں مسافر بس پر بزدلانہ دہشتگردی کے حملے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے،جس کی باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔حملے میں ملوث دہشگردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی اور ان تک پہنچا جائے گا اور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔مجرمان کی گرفتاری کیلئے حکومت اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی۔اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کے تمام اخراجات حکومت گلگت بلتستان ادا کرے گی اور بہتر طبی سہولیات کو یقینی بنائے گی،جس کیلئے متعلقہ محکموں کو ہدایات دیئے گیئے ہیں۔