خصوصی خبر

اسماعیلی جماعت کے 49ویں امام، مولانا شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم، 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے

 لزبن (پرتگال) دیوان آف اسماعیلی امامت نے نہایت رنج و غم کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ مولانا شاہ کریم الحسینی، آغا خان چہارم، جو کہ عالمی اسماعیلی مسلم جماعت کے انچاسویں (49ویں) موروثی امام تھے، 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے ہیں۔

ہزہائینس آغاخان نے محض 20 سال کی عمر میں اسماعیلی فرقے کی امامت کا منصب سنبھالا اور اس کے بعد اپنی زندگی کے چھ دہائیوں سے زائد عرصے کو نہ صرف اپنی جماعت کی روحانی اور مادی ترقی بلکہ مجموعی طور پر پوری انسانیت کی بھلائی کے لیے وقف کر دیا۔

آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے بانی اور چیئرمین کی حیثیت سے—جو کہ دنیا کے سب سے بڑے اور بااثر نجی ترقیاتی اداروں میں سے ایک ہے—انہوں نے تعلیم، صحت، اقتصادی ترقی، اور ثقافتی ورثے کے تحفظ جیسے اہم شعبوں میں انقلابی اقدامات کی قیادت کی۔ ان کی بصیرت انگیز قیادت میں، AKDN نے دنیا بھر میں 80,000 سے زائد افراد کو روزگار فراہم کیا اور لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو سنوارنے کے لیے کام کیا، خاص طور پر دنیا کے پسماندہ اور محروم ترین خطوں میں۔

ان کی وفات ایک غیر معمولی قیادت، خدمتِ انسانیت، اور عالمی ترقی کے ایک تاریخی عہد کے اختتام کی علامت ہے۔ ان کی جانشینی اور جنازے کے انتظامات کے بارے میں مزید تفصیلات دیوان آف امامت کے سرکاری اعلانات کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔

شیعہ اسماعیلی روایت کے مطابق، امام کی جانشینی کا تعین "نص” (نامزدگی) کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ حضرت مولانا شاہ کریم الحسینی کی وصیت ان کے قریبی اہلِ خانہ اور عالمی اسماعیلی جماعت کے رہنماؤں کو سنائی جائے گی، جس کے بعد نئے حاضر امام کے نام کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا،

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
Back to top button