صحتعوامی مسائل

ناقص اور مضرِ صحت اشیاء سے سکردو کی مارکیٹیں بھر گئیں، بچوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق

سکردو:  سکردو شہر اور مضافاتی علاقوں کی مارکیٹیں ناقص، غیر معیاری اور مضر صحت اشیاء جیسے پاپڑ، ٹافیاں، چپس اور دیگر خوردنی مصنوعات سے بھر چکی ہیں۔ ان اشیاء کے بے دریغ استعمال سے اسکول جانے والے بچوں سمیت کم عمر افراد مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، جن میں پیٹ کے امراض، جلدی الرجی، دانتوں کی خرابی اور فوڈ پوائزنگ شامل ہیں۔

باخبر ذرائع کے مطابق نہ صرف ان اشیاء کی فروخت بدستور جاری ہے بلکہ ان کی ترسیل بھی بعض سرکاری اہلکاروں کی مبینہ سرپرستی میں ہو رہی ہے، جس کے باعث یہ مضر صحت مصنوعات کھلے عام مارکیٹوں تک پہنچ رہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر اشیاء مینگورہ سوات سے درآمد کی جاتی ہیں، جبکہ کچھ مقامی سطح پر غیر رجسٹرڈ گھریلو فیکٹریوں میں تیار کی جا رہی ہیں، جہاں صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام نہیں ہوتا اور معیار کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔

ان اشیاء میں نہ صرف سستے اور ناقص اجزاء استعمال کیے جا رہے ہیں بلکہ ممنوعہ کیمیکل، مصنوعی رنگ اور غیر معیاری تیل کا استعمال بھی معمول بن چکا ہے، جو بچوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

مقامی ڈاکٹروں کے مطابق حالیہ مہینوں میں بچوں میں صحت کے مسائل میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اسپتالوں میں روز بروز بڑھتے ہوئے مریض اس خطرناک رجحان کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

شہریوں اور والدین کی جانب سے بارہا شکایات کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی۔ والدین نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور کمشنر بلتستان ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ان مضر صحت مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کریں اور اس غیر قانونی دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button