تعلیم

سوشل ایکشن پروگرام سکولوں کے اساتذہ کا احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا

OLYMPUS DIGITAL CAMERA
گلگت  (فرمان کریم) سوشل ایکشن پروگرام سکولوں کے اساتذہ کا دھرنا تیسر ے روز میں داخل ہوگیا.  گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے باہر سیکنڑوں خواتین و مرد اساتذہ اپنے بچوں کے ہمراہ احتجاجی دھرنے میں گزشتہ تین دنوں سے شریک ہیں۔ احتجاجی خواتین نے گزشتہ رات قانون ساز اسمبلی کے باہر گزاری۔
بدھ کے روز احتجاجی دھرنے میں شریک 6 خواتین بے ہوش ہو گیئں جہیں ہسپتال میں داخل کر دیا گیا. ان میں سے 4 خواتین کو ابتدائی طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا جبکہ 2 خواتین کو حالت تشوناک ہونے کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا.
OLYMPUS DIGITAL CAMERAاحتجاجی خواتین اور مرد اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب تک ان کی نوکریوں کو مستقل نہیں کیا جاتا وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
یادرہے کہ گزشتہ کہیں سالوں سے سپ سکولوں کے اساتذہ اپنی ملازمت کی مستقلی کے حق میں احجتاجی مظاہرے کرتے آرہے ہیں. وقتی طفل تسلیوں اور جھوٹے وعدوں کی وجہ سے ان اساتذہ کو امید بندھ گئی تھی کہ انکے مسائل حل ہوںگے. لیکن گلگت بلتستان حکومت اور اتنظامیہ ابھی تک اس اہم مسلہ کو حل نہیں کر پائے ہیں. کل گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے ساتھ مذاکرات سے بھی کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہو پائی تھی.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button