تعلیم

چترال، میٹرک میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات میں اقراء ایوارڈ تقسیم کئے گئے

چترال(بشیر حسین آزاد) نئی نسل کی حوصلہ افزائی دراصل قوم اور مستقبل کی خدمت ہے کیونکہ قوم کا مستقبل نئی نسل سے وابستہ ہے یہ بات ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق نے یہاں اقراء ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیانہوں نے کہا کہ انعامات حاصل کرنے والے سب صوبائی اور قومی لیول پر مقابلے کے لئے تیاری شروع کریں۔ انہوں نے وقت کو درست استعمال کرنے اور عصری تقاضوں کے مطابق نئی نسل کو تیار کرنے کے لئے اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے حکام پر زور دیا۔ ڈی سی چترال نے قاری جمال عبدالناصر کے مطالبے پر آئندہ سال سے میٹرک میں ضلعی سطح پر نمایان پوزیشن ہولڈرز کے لئے پچاس ہزار روپے مالیت کے ایوار ڈ کا بھی اعلان کیا تاکہ طلباء طالبات میں مسابقت کا جذبہ مزید ابھارا جاسکے۔۔تقریب کی صدارت ای ڈی او ابتدائی وثانوی تعلیم معین الدین خٹک نے کی۔تقریب میں قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے میٹرک کے سالانہ امتحان 2014میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات میں اقراء ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔اس ایوارڈ کے تحت اول پوزیشن لینے والے کو40ہزار روپے نقد،دوم پوزیشن لینے والے کو30ہزار روپے نقد اور تیسری پوزیشن لینے والے کو 20 ہزار روپے نقد انعام دیا جاتا ہے۔جبکہ پرائیویٹ سکولوں کی درجہ بندی سرکاری سکولوں سے الگ ہوتی ہے۔

اس موقع پر رخشندہ فاطمہ کو سرکاری سکولوں میں پہلا انعام ملا۔شاہد الرحمن کو دوسرا انعام اور شاہانہ سلطان کو تیسرا انعام ملا۔پرائیویٹ سکولوں میں جویریہ شاہ کو پہلا انعام،سیما جبین کو دوسرا انعام دیا گیا۔جبکہ تیسرا انعام زاہدہ ذولفقار اور محمد نسیم الحسن میں برابر تقسیم کیا گیا۔حوصلہ افزائی کا خصوصی انعام 10ہزار روپے اقلیتی طالب علم اقبال الدین کالاش کو دیا گیا۔صحافتی خدمات پر چترال ٹائمز ڈاٹ کام کے چیف ایڈیٹر سیف الرحمن عزیز کو10ہزار روپے کا اقراء ایوارڈ دیا گیا۔تقریب میں ڈان انسٹیٹیوٹ مستوج،دی لینگ لینڈ سکول چترال،فرنٹیر کور پبلک سکول دروش ،حرا سکول دروش ،سنٹینل ماڈل گرلز ہائی سکول چترال،گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کوشٹ اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مولدہ کے ہیڈ ماسٹر ،پرنسپل صاحبان کو اقراء نشان پیش کیا گیا۔اس سے قبل خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے سکولوں کے طلبہ اور طلباء کو گذشتہ 13سالوں سے اقراء ایوارڈ دیاجاتا ہے۔قاری صاحب نے اس پر32لاکھ روپے خرچ کئے ہیں۔نیز چترال میں قدرتی آفات سیلاب وغیرہ کی صورت حال میں متاثرین کے ساتھ ہمدردی پر ایک کروڑ 8لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔مقررین میں مولانا حسین احمد،پرنسپل کامرس کالج صاحب الدین،قاری جمال عبدالناصر اور مولانا شیر عزیز نے بھی خطاب کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button