خپلوبجلی کمپلین آفس میں کا ل کرنا وقت اور پیسہ کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں
گانچھے(حبیب الرحمان) خپلو میں لوڈشیڈنگ پر قابو کرنا تو دور کی بات لوڈشیڈنگ کا ٹائم شیڈول پر عمل درآمد بھی نہ ہو سکا ۔
رات10بجے کے بعد فون مسلسل مصروف پر رکھا جاتا ہے ۔ محکمہ برقیات کے ملازمین اور آفسران کو بجلی کی بحران کا کوئی پرواہ ہی نہیں۔ پچھلے سالوں میں سردیوں میں محلہ سطح پر کمیٹیاں بنا کر لوڈشیڈنگ کسی حد تک کم کرنے کی کوشش کرتے تھے لیکن اس سال لوڈشیڈنگ کے خلاف محکمہ برقیات کوئی بھی حکمت عملی کرنے میں بُری طرح ناکام ہیں۔جس طرح عوام کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اسطرح بجلی نہیں ہونے کی وجہ سے برقیات کر ملازمین کو غیر اعلانیہ چھٹیاں ہو رہی ہے۔
خپلو کے عوام کو حسن آباد بجلی گھر کے بجلی دینے کے بعد بھی بد ترین لوڈشیڈنگ کا سامنا ،بجلی کمپلین آفس کا فون مسلسل مصروف پر رکھا جاتا ہے عوام نے لوڈشیڈنگ کو پاور عملہ کی ناکامی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ایکسن سمیت محکمہ برقیات کے عملہ کی ڈیوٹیاں تبدیل کیا جائے خپلو کے ملازمین کو چھوربٹ ،مشہ بروم میں ٹرانسفر کیا جائے جبکہ وہاں کے ملازمین کو خپلو لایا جائے اس طرح پاور ڈپارمنٹ کو سست اور کام چور لوگوں کی بڑی حد تک نشاندہی ہو جائے گی عوام نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ ٹیلی فون کال کا مسلسل مصروف رکھنا اور فون نہیں اٹھانے والوں کے خلاف کاروائی کیا جائے اور لوڈشیڈنگ کا ٹائم شیڈول پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔