گلگت بلتستان

آپس کے اختلافات سے بلاتر ہوکرملک کی بقاء و سلامتی کے لیے ایک پرچم تلے جمع ہو۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن

گلگت ( پ ر)آرمی پبلک سکول کے شہیدوں کی لہو کی برکات سے ہی آج ملک میں آمن کا قیام ممکن ہوا ہے۔ ہم ان شہیدوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے ۔دشمن ان معصوم بچوں کی لہو سے عولی کھیل کر ہمیں تعلیم سے درو رکھنا چاہتے تھے لیکن شہیدوں کے با ہمت وارثین نے اپنے بلند عظم وحوصلے سے دشمن کا مضموم سازش کو نہ صرف خاک میں ملا دیا بلکہ پوری دنیا کو پیغام دیا کہ وطن عزیز کی بقاء و سلامتی کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن کی شعبہ اطلاعات سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ پشاور ملک کی تاریخ میں سب سے بڑا اور انسانی دل دہلانے والی حادثہ تھا۔ اس حادثہ کو بھلایا نہیں جا سکتا ہے ۔ اس سانحے نے قوم کوجنجھوڈا اور آپس کے اختلافات سے بلا تر ہو کر دشمن کے خلاف متحد ہونےکا سبق دیا،جس سے ملک میں قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔ ملک عزیز کی سلامتی اور استحکام کے لیے امامیہ جوان ہمہ وقت اپنا سب کچھ لٹانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔آج ہم سے شہیدوں کا لہو یہی تقاضا کرتی ہے کہ ہم آپس کے اختلافات سے بلاتر ہوکرملک کی بقاء و سلامتی کے لیے ایک پرچم تلے جمع ہو اور ملک دشمن عناصرکے ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے ۔آج دشمن پھر سے سر اٹھا نے کی کوشش کر رہا ہے جس نے خالیہ دنوں میں پارہ چنار میں خود کش حملہ اور ملک کے مختلف حصوں میں اپنا بزدلانہ کاروئیوں سے اپنا وجود کا احساس دلانا چاہا ہے لیکن دشمن کو یہ علم نہیں ہے کہ ہماری افواج اور دوسری سیکورٹی ادارے ان کے تعاقب میں لگی ہے اور کہیں بھی ان کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔آج وقت آیا ہے کہ ہم اپنے صفوں میں اتحاد پیدا کریں اورایک زبان ہو کر ان ملک دشمنوں کو للکارے اور اپنے افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو تا کہ ملک کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دہشت گردی کی ناسور سے پاک کیا جا سکے۔ ہم اپنے شہیدوں کی مقدس لہو سے عہد کرتے ہیں کہ جنہوں نے اپنے لہو سے اس ملک کی آ بیاری کی ہم اس کی حفاظت کے لیے ہر قسم کی قربانی دینگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button