ثقافت

مرمت اور تزئین و آرائش کے بعد تاریخی بلتت قلعہ سیاحوں کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا

ہنزہ (اکرام نجمی) ضروری مرمت اور تزئین و آرائش کے بعد بلتت فورٹ ہنزہ کو یکم مارچ سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا ہے اکتوبر 2015 کے زلزلے کے بعد حفاظتی اقدامات کے طور پر بلتت قلعے کو بند کیا گیا تھا آغاخان کلچرل سروسز کے انجینئرز نے چانچ پڑتال کے بعد کچھ حصوں کی دوبارہ مرمت کا فیصلہ کیا آغاخان کلچرل سروسز نے چند مہینوں کی قلیل مدت میں مرمت کے کام کو مکمل کرکے قلعے کو سیاحوں اور مقامی لوگوں کے دورے کے قابل بنادیا گیا۔
بلتت فورٹ کے منیجر شیربازکلیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا 20سالوں کے دوران کئی لاکھ سیاحوں کی آمد کی وجہ سے بلتت ہرٹیج ٹرسٹ جو بلتت فورٹ کا سرپرست ادارہ ہے نے فیصلہ کیا تھا کہ قلعے کے کچھ زیادہ استعمال شدہ راہداریوں اور قابل مرمت حصوں پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ آنے والے سالوں میں قلعے کی تاریخی ہیت اور اسکے ثقافتی خدوخال میں کسی قسم کی کمی محسوس نہ ہوچنانچہ دودھائیوں کے عرصے میں درپیش مرمت کے معاملات اور 2015کے زلزلے سے متاثرہ حصوں پر فوری طور پر کام شروع کیا گیا ۔
قلعے کی بحالی کے بعد قلعے کی انتظامیہ پر امید ہے کہ رواں سال اور آئندہ سالوں میں سیاحت کے فروغ اور مقامی ورثے کی نمائش میں قلعہ بلتت اپنا کلیدی کردار موثر انداز میں ادا کرنے کے قابل ہوگا ۔
آغاخان کلچرل سروسز کے انجینئراور ماہربحالیات قلعہ جات غازی کریم نے بحالی کے کام کی نگرانی اور مختصر عرصے میں اس اہم کام کی تکمیل کے بارئے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ بلتت کی تاریخی عمارت کو مستحکم بنانے اور قدیم ورثے کی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اندورنی دیواروں میں لچک پیدا کرنے اور انھیں مضبوط بنانے کی جدید خطوط پر کوشش کی گئی ہے تاکہ ممکنہ حد تک یہ عمارت زلزلے کے جھٹکوں سے محفوظ رہ سکے ۔
علاقائی روایات کی پیروی کرتے ہوئے ایک سادہ اور پروقار تقریب کے دوران مقامی بزرگوں کی موجودگی میں اللہ تعالیٰ کے بابرکت نام سے افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا سیاحوں کے ایک مختصر دستے کے دورے کے ساتھ سیاحتی سال کے آغاز کا اعلان کیا گیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button