اہم ترین

وزیر اعظم نے 32 اعشاریہ پانچ میگا واٹ عطا آباد بجلی منصوبہ منظور کردیا ہے، گورنر میر غضنفر علی خان

گلگت( فرمان کریم) گورنر گلگت بلتستان میر غغفر علی خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان مین بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے بھر پور کردار ادا کررہا ہے۔اس وقت سب سے زیادہ ضلع دیامر اور ضلع ہنزہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہے۔ حکومت ضلع ہنزہ اور دیامیر میں بجلی کے پراجیکٹ پر کام کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ضلع دیامر میں بجلی کے ساتھ ساتھ ایجوکیشن کے فروغ کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔ دیامر میں ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ ضلع ہنزہ میں قراقرم یونیورسٹی کیمپس کے قیام کے بعد دیامیر کمپیس قائم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے میڈیا کے نمائیدوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے کی تعمیر وترقی کا دارومدار وہاں تعلیم کے فروغ پر ہے۔ اسلئے ضلع دیامیر اور اُس کے بعد ضلع غذر میں قراقرم یونیورسٹی کیمپس قائم کرینگے۔ صوبائی حکومت نے 30کروڑ روپے بھی تین اضلاع دیامیر، غذر اور ہنزہ کمپیس کی زمین کے خریداری کے لئے مختص کیا  ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں ترقیاتی کاموں کے لئے مخلص ہے اور صوبائی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔ وزیرا عظم پاکستان کی ذاتی کاوشوں سے ضلع ہنزہ میں بجلی کی پراجیکٹ کے لئے ایک بلین روپے جاری کئے ہیں۔ جو عطا آباد جھیل سے32.5میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے استعمال کی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے مجھے پر احسان کر کے پہلے ہنزہ کو ضلع کا درجہ دیا جو کہ میرے لئے عزت کی بات ہے ۔ گورنر کا کہنا ہے کہ ہنزہ اور نگر میرے لئے برابر ہیں ۔ نگر اور ہنزہ کے عوام نے مجھے بہت عزت دی ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ ہنزہ میں بجلی کا شدید بحران ہے 18گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو تی ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے سیاحت متاثر ہو رہا ہے۔انشا اللہ بہت جلد عطا آباد پاور پراجیکٹ پر کام کا آغاز ہو گا۔ کئی کمپنیاں اس پراجیکٹ میں دلچسپی لینا چاہتے ہیں لیکن میری ذاتی خواہش ہے کہ عطا آباد پاور پراجیکٹ پر چانیئز کمپنی کا م کرے تاکہ بروقت کام مکمل ہو سکے۔ عطا آباد پراجیکٹ سے نہ صرف ہنزہ کو فائدہ ہو گا، بلکہ نگر کے بعض علاقوں اور گلگت کو بھی بجلی فراہم کر ینگے۔ اس وقت 3 میگا واٹ مسگار پاور پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے انشا اللہ 2ماہ میں یہ پراجیکٹ مکمل ہو گا۔ اور اس پراجیکٹ میں گوجال کو ترجیح دی جائے گی۔ اور بچنے والی بجلی سینٹرل ہنزہ کو دی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پپورا کیا۔ گورنر نے مذید کہا کہ میرے ضلع کو 88کروڑ روپے کا آئی ڈی پی ملاہے جس میں بجلی کے لائن، سٹرکوں اور صاف پانی کے منصوبے پر کام ہو گا۔جبکہ میر سیلم کا فنڈ الگ ہے اس پر بھی کام جاری ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر گلگت بلتستان نے کہا کہ بہت جلد سروس ٹربیونل اور سپریم اپیلٹ کورٹ کے ججوں کی تقریری کی سمری بھیجے جائے گی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button