صحت

مریضوں کو داخل کیوں نہیں کیا جارہا؟ دس بیڈ ہسپتال میں لیبارٹری کیوں نہیں ہے؟ سیکریٹری صحت سعد اللہ خان برہم

یاسین (معراج علی عباسی )سیکرٹری صحت گلگت بلتستان سعداللہ نیازی گزشہ روز ممبرقانون ساز اسمبلی راجہ جہانزیب کے ہمراہ سول ہسپتال طاوس کا دورہ کیاانہوں نے سول ہسپتال طاوس کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا،علاج معالجے کا جائز ہ لیا،مریضوں کی مسائل سے اگاہی حاصل کی ۔ہسپتال میں صفائی کی ناقص انتظامات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دس بیڈہسپتال میں لیبارٹری کیوں نہیں ہے ،مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرکے علاج کیوں نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے ہسپتال میں جاری مرمت کے کام کا بھی جائزہ لیا وار موقعے پر مرمت کے کام کے لیے مزید 4 لاکھ ۔اور ہسپتال میں ٹف ٹائیل لگانے کے لیے 8روپے ریلزکرنے کی احکامات جاری کیا۔سیکرٹری صحت نے ہسپتال میں موجود ڈینٹل یونٹ اور ایم سی ایچ سنیٹرکی تعریف کی اورہسپتال کے دیگراعملے کو ان کی تقلیدکرنے کی ہدایتی دی ۔سیکرٹری صحت نے فوری طورپر سول ہسپتال طاوس کے ڈینٹل ڈاکٹر،اوٹی اے کوڈیوٹی پر حاضرہونے کی ہدایت دی ۔سیکرٹری صحت نے اے کلاس ڈسپنسری ہندور اور اے کلاس ڈسپنسری سندھی کا بھی دورہ کیا۔سندھی اے کلاس ڈسپنسری میں ادویات اور فرنیچرنہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے پی پی ایچ ائی کے حکام کو سندھی ڈسپنسری میں فوری طور پر ادویات اور فرنیچر پہنچانے کی بھی ہدایت دی ۔ سی کلاس ڈسپنسری یاسین خاض کے کمپونڈ وال کی تعمیر،فرنیچراور ڈسپنسری کو مرمت کرکے کے ساتھ ساتھ تھوئی میں ایم سی ایچ سینٹرقائم کرنے کے احکامات بھی جاری کیا۔سیکرٹری صحت نے مزید کہا کہ سول ہسپتال طاوس کو دس بیڈسے بڑاکر تیس بیڈکرنے کے لیے کاغذی کاروائی جاری بہت جلد طاوس ہسپتال کو اپ گریڈکیا جائے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button