خبریں

چلاس: دیامر میں دو خاندانوں کے درمیان طویل دیرینہ دشمنی کا خاتمہ، آپس میں بغل گیر ہوگئے

چلاس(مجیب الرحمان) دیامر میں دو خاندانوں کے درمیان طویل دیرینہ دشمنی کا خاتمہ ہو گیا۔دیامر کے جید علماء کرام پر مشتمل جرگے کی طویل جدو جہد کے بعد دونوں خاندا ن آپس میں بغل گیر ہوگئے۔اور سترہ سالوں سے جاری رنجش کا بالآخر خاتمہ کر کے ایک دوسروں کے قتل کو بھی معاف کر دیا۔دیامر کے علاقے رائیکوٹ تاتو میں دو بڑے خاندانوں نگیرے اور ککرے خاندان میں 2001میں دشمنی کی ابتداء ہوئی۔جس کے نتیجے میں دونوں فریقین کا ایک ایک فرد دشمنی کی بھینٹ چڑھ گئے تھے۔اور دونوں قبائل کے مابین چپقلش کا سلسلہ بدستور جاری تھا۔ضلع دیامر کے جید علمائے کرام مولانا عبدالرؤف مولانا میر سبحان اور مولانا حاجت خان پر مشتمل جرگے نے دونوں قبائل کے مابین چپقلش کے خاتمے کے لئے شبانہ روز محنت کی۔بالآخر جرگے کی کوششیں رنگ لے آئیں اور مخالفین نے ایک دوسروں کو گلے لگا کر رنجشوں کا خاتمہ کر دیا۔یوں علمائے کرام کی محنت اور کوششوں سے طویل عرصے سے جاری دیرینہ دشمنی دوستی میں بدل گئی۔صلح کی تقریب میں مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا محمد آیاز صدیقی نے خصوصی شرکت کی۔اور ایک طویل عرصے سے جاری فتنے کے خاتمے اور ایک دوسروں کو معاف کرنے کے عمل کو سراہتے ہوئے دونوں خاندانوں کو مبارکباد بھی پیش کی۔بعد ازاں ککرے خاندان کے سربراہ غلام رضا نے جرگے اور ککرے خاندان کے لئے ظہرانہ بھی دیا۔جس میں دونوں فریقین نے ایک ساتھ مل بیٹھ کر رنجشیں بھلا دی۔اور نئی دوستانہ تعلقات بحال رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button