کوہستان(نامہ نگار) داسو ڈیم متاثرین نے مطالبات کے حق میں شاہراہ قراقرم کو بلاک کرکے دھرنا دیدیا، معاوضہ جات کی عدم فراہمی پہ کام کی بندش پر32متاثرین پہ مقدمات درج، زال سے ڈیم سائیڈ اور داسو سے لوگرو تک داسو ڈیم پر تمام سرگرمیاں بند کردی ۔ مطالبات کے حل کیلئے پانچ اپریل کی ڈیڈلائن ۔ تفصیلات کے مطابق متاثرین داسو ڈیم نے کوہستان کے مرکزی شہر کمیلہ کے وسط سے گزرنے والی بین الاقوامی شاہراہ قراقرم بلاک کرکے احتجاج کیاہے ۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ داسو ڈیم میں انتظامیہ بیرونی اضلاع سے من پسند افراد کو بھرتی کرکے مقامی افراد کی حق تلفی کررہی ہے ، حق مانگنے پر بتیس متاثرین پر غیر قانونی مقدمہ درج کرکے متاثرین کی زمین ہتھیانے کی کوشش کی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ داسو ڈیم میں جہاں ریونیو سروے مکمل ہے وہاں کا ایوارڈ روکنے کیلئے واپڈا سسمنٹ کے نام پر تاخیری حربے استعمال کررہاہے جس سے داسو ڈیم میں تاخیر ہورہی ہے۔ داسو ڈیم انتظامیہ اپنی کنٹریکٹ کی نوکریوں کو طول دینے کیلئے ملک پر قرضہ چڑھا رہی ہے ،جس پاکستانی قوم کا خسارہ ہے جس کا تدارک ضروری ہے ۔ مقررین میں سے مولانا عبدالعزیر ، مولانا سخی داد ، محبو ب الرحمن و یگر کا کہنا تھا کہ واپڈا کی جانب سے مسلسل ناانصافیوں سے متاثرین دلبرداشتہ ہوچکے ہیں اور اب اپنا حق چھین کرلیں گے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ ایڈوائیزر کرنل(ر) عبدالغفارمتاثرین کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں جنہیں پروجیکٹ بدر کیا جائے۔ انتطامیہ داسو ڈیم مختلف علاقوں میں عوام سے معاہدے کرکے مکر رہاہے ان معاہدوں کا اطلاق دیگرمتاثرہ علاقوں پر بھی کیا جائے ۔ متاثرین کا مطالبہ تھاکہ واپڈا حکام لیگژری گاڑیوں میں پھررہے ہیں جس کا کوئی آوٹ پٹ نہیں ۔ ورلڈ بنک سے قرض لیکر ڈیم بنانے کے نام پرڈیم انتطامیہ پیسے بنارہی ہے اور عوام کو قرضوں میں دھکیلا جارہاہے ۔غیر ملکی کنٹریکٹرز کے ہلڈنگ سے روزانہ لاکھوں روپے قومی خزانے کا نقصان ہورہاہے ۔ مقررین کا کہناتھا کہ مقامی متاثرین کو سخت ترین شرائط میں باندھ کر نوکریاں بیرونی اضلاع کے من پسند افراد میں بانٹی جارہی ہیں ۔ متاثرین نے پانچ اپریل تک حکومت کو ڈیڈلائن دی ہے کہ اُن کے تمام مطالبات حل کئے جائیں ورنہ ضلع گیر مظاہرے ہونگے۔ شاہراہ قراقرم پہ دھرنے کے باعث کئی گھنٹے شہر کمیلہ میں کاروبار زندگی مفلوج رہا۔مظاہرے میں عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔مظاہرین انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں
Close