بجلی کا منصوبہ بروقت مکمل نہیںکیا تو قانونی چارہ جوئی کریںگے، وزیر اعلی کی ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے حکام کو دھکمی
اسلام آباد: وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں شروع کئے جانے والے توانائی کے دو اہم منصوبوں کی تکمیل میں عدم دلچسپی اور مقرہ وقت میں مکمل نہ کئے جانے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے منصوبوں کا کام حاصل کرنے والے ادارے ہیوی مکینکل کمپلکس کے منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر حکام کو طلب کیا وزیر اعلی نے ادارے سے آئے ہوئے وفد کو سولہ میگاواٹ نلتر پاور پروجیکٹ کی تفصیلات ایک ہفتے میں فراہم کرنے کی ہدایات کیں ہیں جبکہ اس منصوبے کو جنوری دو ہزار انیس تک مکمل کر کے صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں انہوں نے کہا کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں صوبائی حکومت ہیوی مکینکل کمپلکس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کرے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ سابقہ وفاقی حکومت اور ہماری صوبائی حکومت نے پہلے دن سے عوام سے وعدہ ہے کہ ہم گلگت بلتستان میں موجود توانائی کے بحران کو ختم کریں گے اور اس ضمن میں ہم بھر پور کام بھی کر رہے ہیں مگر آپ کے ادارے کی طرح بعض دیگر عوامل بھی ایسے مسائل پیدا کرتے ہیں کہ جن سے عوامی منصوبوں میں تاخیر ہوتی ہے اور عوامی غیض و غضب کا سامنا ہمیں کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں آپ کے ادارے کو سولہ میگاواٹ اور چودہ میگاواٹ کے نلتر پاور پروجیکٹ کے منصوبے تفویص کئے گئے چودہ میگاواٹ والا منصوبہ ہم نے حکومت کی زمہ داری اٹھانے کے بعد صوبائی حکومت کے توسط سے مقررہ وقت میں مکمل کیا مگر سولہ میگاواٹ والا منصوبہ اب تک تاخیر اور سست روی کا شکار ہے چونکہ یہ منصوبہ اب تک آپ کے ادارے کے پاس ہے اور آپ کا ادارہ اس منصوبے پر صرف تیس فیصد کام کر پایا ہے جس وجہ سے گلگت میں لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہو چکا ہے اورآپ کے ادارے کی غفلت کا خمیازہ صوبائی حکومت کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔