چلاس (بیورورپورٹ) ضلع دیامر کی تحصیل چلاس کے مضافاتی علاقہ تھک لوشی کے مقام پر برفانی تودہ آبادی پر آگرہ جس کے نتیجے میں ایک گھر، درجنوں مویشی اورمتعدد مویشی خانے دب گئے ہیں۔ برفانی تودے کی زد میں آکر قابل کاشت اراضی اور درختوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں نے گھروں سے بھاگ کر جانیں بچائی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح تھک لوشی میں برفانی تودہ گرنے سے درجنوں مال مویشی ہلاک ہوچکی ہیں، جبکہ تودے کی زد میں آکر متعدید مویشی خانے اور دکان بھی تباہ ہوگئے ہیں۔ تاہم گھروں میں رہائش پذیر لوگوں نے بھاگ کر جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ برفانی تودہ گرنے سے بابوسر روڈ بھی بلاک ہوچکی ہے۔
برفانی تودہ گرنے کے بعد مقامی لوگوں نے صورت حال سے انتظامیہ کو آگاہ کیا تو چلاس سے ڈپٹی کمشنردیامر امیر اعظم حمزہ کی خصوصی ہدایت پر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔
جائے وقوعہ پر اسسٹنٹ کمشنر چلاس کی نگرانی میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ ،ریسکیو 1122اور تھک نیاٹ قومی رضاکار فورس کے جوان متاثرہ لوگوں کی مدد کررہے ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مہیا کردہ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں پانچ گھراوں کو نقصان پہنچا ہے، جن میں سے چار مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں ، جبکہ ایک کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ 5 مویشی خانے بھی تباہ ہوگئےہیںاور تین دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ روز کی بارشوں اور برفباری کی وجہ سے تھک نیاٹ اور بابوسر میں کئی فٹ برف پڑ چکی ہے اور بالائی علاقوں کا چلاس شہر سے رابطہ بھی منقطع ہے۔ بابوسر اور تھک ویلی میں دس سے زائد مقامات ایسے ہیں جہاں برفانی تودے گرنے کا خدشہ ہے۔ عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تھک نیاٹ اور بابوسر میں برفانی تودے گرنے سے پہلے اقدامات کریں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔
بٹوگاہ ویلی کے بالائی علاقوں کا برف باری کی وجہ سے چلاس شہر سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں آضافہ ہوا ہے ۔
متاثرہ عوام نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
برف باری کی وجہ سے داریل اور تانگیر کے بالائی مقامات کو جانے والے راستے مسدود ہوگئے ہیں ۔لوگوں نے حکومت سے راستے کھولنے کی اپیل کی ہے۔