آغا خان ڈائمنڈ جوبلی ماڈل ہائی سکول رحیم آباد گلگت میں "بلند خوانی” کا عالمی دن منایا گیا
گلگت ( نمائندہ خصوصی ) آغا خان ڈائمنڈ جوبلی ماڈل ہائی سکول رحیم آباد گلگت بلتستان میں بلند خوانی کا دن مانایا گیا ۔ اس سرگرمی میں تمام طلبہ کو بلند آواز سے کتابیں پڑھنے کی مشق کرائی گئی ۔ جس کتاب کو بلند آواز سے پڑھ کے پروگرام کا آغاز کیا گیا وہ کلام پاک کی تلاوت تھی ۔
تفصیلات کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں 5 فروری کو بلند خوانی یعنی “World Read Aloud Day” کا عالمی دن منایا منایا جاتا ہے ۔ دنیا کے تمام ممالک کی طرح پاکستان کے مختلف سرکاری و غیر سرکاری اور خصوصی طور پر علمی ادروں میں یہ دن جوش و خروش سے منایا گیا ۔ اسی طرح گلگلت بلتستان میں بھی یہ دن منایا گیا اس دن کو مانے میں آٖغا خان ایجوکیشن سروس گلگت بلتسان کے زیر نیگرانی مصروف عمل تمام سکولوں کا کردار مثالی رہا ۔ اگرچہ 5 فروری کو سکول نہیں کھلے تھے لیکن جیسے ہی 10 فروری کے بعد سے سکول کھلنے لگے تو سکولوں نے اس دن کو منانے کا آغاز کر کے یہ ثابت کر دکھایا کہ بنی نوع انسان اُس وقت تک علم ،عقل و دانش ، فہم و ادراک ، دور اندیشی و دقیق النظری اور منکسر المزاجی کا مظہر نہیں بن سکتا جب تک کہ اُس کا علمی رشتہ مفید کتابوں سے نہ جڑسکے ۔ اس پروگرام میں قران کریم کی تلاوت کے بعد سکول کے ایک طالب علم نے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کہ یہ دن ہم آج انسانوں کے کسی تنظیم کے کہنے پر نہیں منا رہے ہیں بلکہ اپنے پروردگار کے حکم سے منا رہے ہیں جیسا کہ اللہ رب العزت کا ارشاد ہے ” اقرا ٔ” یعنی پڑھ !
اس پروگرام میں ڈاکٹر مولا داد ڈائریکٹر پروفیشنل ڈیویلپمنٹ سنٹر گلگت بلتستان اور اُن کی معیت میں آئے ہوئے گورنمنٹ اف پاکستان ضلع چیلاس و دیامر کی مختلف وادیوں میں تعلیم کو پروان چڑھانے ولے سرکاری آفیسروں کی ایک ٹیم نے بھی شرکت کی ۔ اس پروگرام میں سکول ہذا کے تمام طبا ٔ و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ اس موقعے پر آغا خان ایجوکیشنس سروس گلگت بلتستان اور چترال کے جنرل منیجر بریگئیڈیر ( ریٹائرڈ) خوش محمد خان نے اپنے ایک پیغام میں کتاب بینی کی اہمیت اور فوائد کو اُجاگر کرتے ہوئے جوان نسل پر زور دیا کہ اسکرین کلچر کو چھوڑ کر کتاب بینی کی جانب سفر وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹر نیٹ میں بہت ساری معلومات مل سکتی ہیں لیکن ہم وثوق سے نہیں کہہ سکتے ہیں کہ انٹرنیٹ یا اسکرین سے منلے والی معلومات کہاں تک صداقت پر مبنی ہیں ۔ کتابیں چونکہ مستند ہوتی ہیں اور اگر کوئی اچھی کتاب پڑھی جائے تو بہت ممکن ہے کہ انسان کو اپنے آپ کو پہچاننے کا گر بھی سمجھ آ جائے ۔ انہوں نے شاندار پروگرام کے انعقاد پر سکول کے پرنسپل جناب یونس بہادر صاحب اور اُن کے عملے کی کوششوں کو سراہا ۔ یہ پروگرام دو گھنٹوں کی بلند خوانی پر محیط رہنے کے بعد چائے کی تواضع کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔