وزیر اعلی نے اپنے بھائی کے نام پر 9 لاکھ فی کنال میں زمین خرید کر 90 لاکھ فی کنال کے حساب سے حکومت کو بیچ دی، پیپلز پارٹی کا الزام
گلگت (پ۔ر) پاکستان پیپلزپارٹی سیکریڑیٹ گلگت بلتستان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کی ہاسٹل کی تعمیر کے لئے اراضی میں میگا کرپشن کیا گیا ہے۔ ایک سال قبل وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اپنے بھائی ڈاکٹر اقبال کے نام پر 9لاکھ فی کنال کے حساب سے زمین خریدی تھی۔ اب وہی اراضی مبینہ طور پر 90لاکھ فی کنال کے حساب سے حکومت نے حاصل کر لیا ہے۔
بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ حفیظ الرحمن نے حکومت کے آخری ایام میں بھی سرکاری خزانے کو چونا لگانے کا سلسہ جاری رکھا ہوا ہے۔
پیپلز سیکریڑیٹ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا ایمرجنسی کے اعلان کے بعد حفیظ الرحمن نے میڈیکل کے سازو سامان اور دیگر سامان کی سپلائی کا ٹھیکہ اپنے کاروباری پارنٹر عرفان بردارز کو دیا جس کی مالیت 40کروڈ کی ہیں، موکوزہ ٹھیکہ غیر قانونی طریقے سے دیا گیا ہے،اور وزیر اعلی کے پارٹنر ٹھیکیدار نے سپلائی کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔
اخباری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘وزیر اعلی گلگت بلتستان کی ایما ء پر گلگت بلتستان میں ہر محکمے میں ٹھیکوں کی تقسیم جاری ہے۔
پیپلز پارٹی نے کہا ہےکہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمن کی کرپشن میں معاونت کرنے والے سہولت کار سرکاری آفسیر بھی 24جون کے بعدمناور جیل کی تیاری کریں ، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب اور تحیقیاتی ادارے حفیظ الرحمن کی کرپشن پر خاموشی اختیار رکھے ہوئے ہیں، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حفیظ الرحمن گلگت بلتستان کے عوامی بجٹ کو گدھ کی طرح نوچ رہا ہے۔