خبریں

ہنزہ: اٌتر نالے میں طغیانی کے باعث تباہ ہونیوالے پُل کی تعمیر کس کی ذمہ داری ہے؟

ہنزہ (ذوالفقار بیگ) گزشتہ سال گر میوں کے سیزن میں اُلتر نالے میں طغیانی سے یائنگ ہر میں تباہ شدہ رابط پل ایک سال گزرنے کے باوجود پل کا کوئی سکیم زیر غور نہیں۔ علاقہ متاثرین میں مایوسی۔ یائنگ ہر گنش و التت کے متاثرین نے میڈیا سے خصوصی بات کرتے ہوئے شکایات کے انبار لگادئیے اُن کا کہنا تھا اُلتر نالے کے آخری حصے میں یائنگ ہر واقع ہیں جہاں پر گنش اور التت کے عوام کی بیشتر زمینن موجود ہیں گنش اور التت کے باغات میں جانے کے لئے جو واحد رابطہ پل تھا گز شتہ سال جولائی2019 میں اُلتر نالے میں طغیانی آنے کی وجہ سے دریا برُد ہوچکا ہے اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر ہنزہ اور اے ڈی کو اس حوالے سے گوش گزار کروایا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود ہنزہ ڈیزاسٹر منجمنٹ میں ایسا کوئی سکیم نہیں ہے جو یائنگ ہر گنش و التت کے متاثرین کے ساتھ سراسر نہ انصافی ہیں اس وقت نالے میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے متاثرین اپنے اراضی تک نہیں پہنچ سکتے۔ زمینوں کو پانی دینے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اُلتر یائنگ ہر کے متاثرین نے بذریعہ میڈیا ڈپٹی کمشنر ہنزہ فیاض احمداور اسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منجمیٹ شہزاد سے مطالبہ کیا ہے کہ یائنگ ہر میں رابطہ پل کے لئے کوئی سکیم مختص کرکے زمینداروں کی مشکلات میں کمی لائی جائیں۔ جب سے پل سیلاب میں بہہ گیا ہے تب سے علاقہ کے متاثرین کو آمدو رفت میں مشکلات پیش آرہی ہیں متاثرین نے مزیدکہاکہ پل کی تعمیر میں مزید تاخیری سے زمینن بنجر ہونے کا خطرہ ہے بیشتر درختان سوکھنے لگے ہیں ان زمینوں کو بچانے کے لئے زمہ داروں کو علاقے کا تفصیلی دورہ کرنا ہوگا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button