خصوصی خبر

ہولناک کوسٹر حادثے کا شکار ہونے والے ۱۳ مسافروں کی نعشیں دریائے سندھ سے برآمد، دیگر کی تلاش جاری

گلگت بلتستان کے علاقے دیامر میں تھلیچی پل پر ایک المناک حادثے میں کم از کم ۲۶ افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ اب تک دریائے سندھ سے 13 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں، جبکہ دیگر لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ تلاش اور بچاو کی کاروائی میں رات کی تاریکی نے رکاوٹ ڈال رکھی ہے۔

یہ کوسٹر (منی بس)، جس میں کم از کم 27 افراد (بشمول عملے کے ارکان) سوار تھے، گلگت بلتستان کے ضلع استور سے پنجاب کے شہر راولپنڈی جا رہی تھی۔ حادثے کا شکار زیادہ تر مسافر استور کے رہائشی تھے، اور شادی کی ایک تقریب میں شریک تھے۔

جاں بحق افراد میں دلہا اور اس کے چار قریبی رشتہ دار بھی شامل ہیں۔ دلہن واحد زندہ بچ جانے والی مسافر ہیں اور اس وقت گلگت کے اسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

پولیس افسر شیر خان کے مطابق، حادثہ مبینہ طور پر تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ ان کے مطابق تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور نے کوسٹر پر قابو کھو دیا اور گاڑی قراقرم ہائی وے پر واقع پل سے نیچے جا گری۔

قراقرم ہائی وے پر حادثات کا تسلسل لمحۂ فکریہ بن چکا ہے، جو اکثر مکینیکل خرابی، تیز رفتاری، ڈرائیور کی لاپرواہی، یا ناتجربہ کاری کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ اگرچہ یہ سڑک پہاڑی علاقے سے گزرتی ہے، لیکن قدرتی آفات کے باعث ہونے والے حادثات کی تعداد دیگر وجوہات کے مقابلے میں نسبتاً کم ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
Back to top button