گلگت بلتستان

سروسز ٹریبیونل ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور، وکلا نے توہین عدالت قرار دیا

DSC06666 copy

گلگت (عبدلرحمان بخاری سے) سروس ٹربیونل ترمیمی بل کثرت راے سے منظور کرلیا گیا . قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان نے سروس ٹربیونل ترمیمی بل 2014 کی اکثریت راے سے منظوری دے دی صوبائی وزیر خزانہ محمد علی اختر اور مرزا حسین نے ترامیم کی شدید مخالفت کرتے ھوے بل کے خلاف راے دی

گورنر گلگت بلتستان کی جانب سے اسمبلی کو منظوری کے لیے بھجے گئے ترمیمی آرڈیننس کے محالفت کرتے ھوے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گورنر نے اسمبلی سے منظور کردہ ایکٹ کے خلاف اپنے من پسند افراد کو ملازمتیں دی اور اب ان کو اسمبلی میں ترمیمی بل کے ذریعے قانونی تحفظ دینا چاہتےہیں

محمد علی اختر نے کہا کہ گورنر نے اسمبلی کو ربڑ مہر سمجھ رکھا ھے

بحث میں حصہ لیتے ھوے مرزا حسین نے کھا کہ گورنر کی ذاتی خواہش پر ترمیمی بل لایا گیا ھے اسمبلی کو ربڑ سٹیمپ بنایا جارہا ھے ملک بھر سروس ٹربیونل کے لیے رایج طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا

ترامیم کے حق میں آمنہ انصاری ،رحمت خالق ،سلطان علی خان ،محمد اسماعیل اور علی مدد شیر نے بحث کی

سپیکر نے راے شماری کے بعد اکثریت سے منظوری دے دی

دوسری جانب وکلا تنظیموں نے اسمبلی سے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کو غیر قانونی اور عدالت کی توہین قرار دیا ھے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button