گلگت بلتستان

گلگت میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج، حکومت کو 10دن کا الٹی میٹم

16

گلگت(رپورٹر) عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ بعد ازنمازجمحہ اتحاد چوک پر عوام نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے جنرل سکرٹیری شیخ نیئر عباس مصطفوی، خطیب موتی مسجد مولانا خلیل قاسمی، کنویئر عوامی ایکشن کمیٹی احسان علی ایڈووکیٹ، جنرل سکرٹیری اہلسُنت والجماعت مولانا سلطان ریئس، جماعت اسلامی کے رہنما نظام الدین ، بی این ایف کے رہنما صفدرعلی، تحریک انصاف کے رہنما فاروق احمد اور دیگر مقررین نے کہا کہ سابق حکومت کی غلط پالیسوں کے باعث عوام اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ سابق دور حکومت میں پاور کے شعبے میں کوئی کام نہ ہونے سے گلگت بلتستان میں بجلی کی قلت ہے۔ حکمران کو احساس ہی نہیں ہے کہ عوام کسی اذیت میں مبتلا ہیں۔ حکمرانوں کے لئے 24 گھنٹے فراہم کی جارہی ہے جبکہ عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں۔اب عوام بیدار ہوچکی ہے اپنے حق چھین کر دم لیں گے۔ اب 20 لاکھ عوام پر ظلم و ناانصافی برداشت نہیں کرینگے۔

اس موقع پر قرارداد میں صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں فوری طور پر بجلی کے میگا پراجیکٹس پر کام شروع کیا جائے۔ ہیزل پاور، چھلمش داس اور سکارکوئی پاور پراجیکٹس پر بلاتاخیر فوری طور پر کام شروع کیا جائیں۔ وفاقی حکومت فوری طور پر گلگت بلتستان میں لوڈشیڈنگ کےخاتمہ کرنے کے لئے اقدامات کرے، بصورت دیگر عوامی ایکشن کمیٹی احتجاج کا دائر کار مزید پھیلائے گی۔

گلگت شہر میں نہاد اسپیشل لا ئنوں کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے بصورت دیگر عوام خود اس طبقاتی نظام کاخاتمہ کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے 67 سالوں سے گلگت بلتستان میں کوئی بھی بڑا پراجیکٹ شروع نہ کرنا یہاں کے عوام کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھنے کے مترادف ہے۔ عوام کو اندھیرے میں رکھنے والی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ دریائے سندھ کی رائلٹی گلگت بلتستان کے حوالے کیا جائے تاکہ ہم خود بجلی پیدا کرسکیں۔

دیامر اور بونجی ڈیم بنانے سے پہلے گلگت بلتستان کے عوام کو ان کا حق دیاجائے اور آمدنی و بجلی تقسیم کے فارمولے طے کئے بغیر ڈیم بنانے کے خلاف بھر پور تحریک شروع کرینگیں۔

مقامی حکومت اور محکمہ برقیات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کا فوری طور پر تحقیقات کیا جائے اور کرپشن مین ملوث افراد کے اثاثوں کا چھان بین کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور ادارے کو کرپشن سے پاک کیا جائیں۔ کارگاہ، نلتر، جگلوٹ گور پاور ہاوسز میں بند یونٹس کی فوری طور پر فعال کرکے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومت بجلی کے بحران کو مستقل بنیادوں پر حل کریں۔ حکومت وقت کو اس سلسلے میں 10دنوں کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔ مقررہ وقت تک بجلی کی ترسیل کے لئے اقدامات نہیں کئے تو 10 دن بعد احتجاج کا دائرہ کار بڑھاکر پورے گلگت بلتستان میں سخت احتجاج کرینگیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button