گلگت بلتستان

غیر مقامی گورنر کی تعیناتی سے مسلم لیگ نواز بے نقاب ہو گئی ہے، سعدیہ دانش سابق وزیر اطلاعات

Sadia-Danish

اسلام آباد(پ ر) پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی خواتین ونگ کی صدر وسابق وزیر اطلاعات سعدیہ دانش نے مسلم لیگ نواز کی جانب سے گلگت بلتستان کے معاملات میں بے جامداخلت کرتے ہوئے وفاقی وزیر امورکشمیر برجیس طاہر کو گورنر گلگت بلتستان تعینات کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے علاقے کے حقوق پر ڈاکہ قرار دیا ہے۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کی تعیناتی سے (ن) لیگ کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا اور اب یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کی طرف سے گلگت بلتستان کو دئیے جانے والے اختیارات واپس وفاق منتقل کرکے علاقے کو ترقی کی بجائے مذید تنزلی کی طرف لے جارہی ہے جو ن لیگ کی وفاقی اور صوبائی قیادت کے لئے انتہائی شرم کا مقام ہے۔

کیا برجیس طاہر کو گلگت بلتستان کا گورنر بنانا درست فیصلہ ہے؟

View Results

Loading ... Loading ...

انہوں نے مزید کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام اس طرح کے غیر جمہوری فیصلے اور وائسرائے گورنر ہرگز قبول نہیں کریں گے اور غیر مقامی گورنر کی تعیناتی کے خلاف بھر پور مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جب قمرزمان کائرہ کو گورنر تعینات کیا گیا تو ن لیگ نے آسمان سرپر اٹھایا تھا اور اس تمام صورتحال سے اگاہی کے باوجود برجیس طاہر کو گورنر تعینات کرنا سراسر بددیانتی اور خطے کے معاملات سے عدم دلچسپی کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ برجیس طاہر کو گونر گلگت بلتستان تعینات کرکے وفاق اور پنجاب کی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی اور غیرجمہوری طریقے سے حکومت بنانا چاہتی ہے لیکن ان کا یہ مکرو خواب ہرگز پورا نہیں ہوگا کیونکہ گلگت بلتستان کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اور وہ اس چیز سے بخوبی اگاہ ہیں کہ گلگت بلتستان سے محرومیوں کے ازلے اور عوام کو بااختیار بنانے میں کس جماعت کا کیا کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اقتدار میں اتے ہی گلگت بلتستان کے نوزائدہ سیٹ اپ کے خلاف سازشیں شروع کردی اور صوبائی حکومت کو نظرانداز کرکے علاقے پر اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کرنے میں مصروف رہی جس کا ثبوت چیف الیکشن کمشنرکی تقرری،نگران کابینہ کا چناو اور گورنر گلگت بلتستان کی تعیناتی کے واضح ہوتا ہے اور خدشہ یہ ہے کہ آئندہ چار سالوں میں وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو مذید پسماندگی اور محرومی کی طرف لے جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کے لئے تاریخی اقدامات کئے گئے اور علاقے سے متعلق تمام تر فیصلوں میں صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا جبکہ ن لیگ نے اس چیز کو پس پشت ڈال کر اپنی من مانیوں کا سلسلہ روا رکھا۔ اس جماعت کی بے حسی اور جی بی کے معاملات میں عدم دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ پیچھلے ایک سال سے گلگت بلتستان کونسل کا بجٹ اجلاس نہیں ہوسکا اور علاقے کا ترقیاتی بجٹ ریلز نہیں ہوسکا ہے تو آنے والے دنوں میں یہ لوگ عوام کو کیا دے سکتے ہیں۔ اس لئے یہ ایک بہترین موقع ہے کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے آنے والے انتخابات میں ن لیگ سے اپنے علاقے کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کا بدلہ ضرور لے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button