یاسین میں گندم کا بحران باعث تشویش ہے، حکومت صورتحال کا فوری نوٹس لے، وزیر شفیع ایڈووکیٹ
گلگت(پ ر) وکلاء برائے انسانی حقوق گلگت بلتستان کے جنرل سکریٹری ومعروف قانون دان ایڈووکیٹ وزیرشفیع نے یاسین میں گندم کے مصنوعی بحران پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبائی حکومت،محکمہ خوراک اور عوامی نمائندے کی نااہلی قرار دیا ہے۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت یاسین میں گندم کا بحران انتہائی شدت اختیار کرچکا ہے اور لوگوں نے اپنے گھر کا غلہ بھی کھا کر ختم کردیا ہے اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ چند روز میں علاقے میں بدترین قحط پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین میں عوامی کوٹہ سے تین ہزار سے زائد بوری گندم غائب ہے جسے بلیک میں فروخت کرنے کے الزام میں سول سپلائی کے ایک ملازم کو گرفتار بھی کیا گیا مگر تاحال ملازم کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی نہ غائب شدہ گندم برآمد کی گئی جوکہ علاقے کی منتخب نمائندے کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے الیکشن کے وقت عوام کو وافر مقدار میں گندم کی فراہمی اور گندم سبسڈی برقرار رکھنے کا ڑدامہ رچاکر ووٹ حاصل کیا تھا آج وہ عوامی مسائل سے جان بوجھ کر آنکھیں کیوں چرا رہے ہیں۔ انہوں عوام کو درپیش مسائل حل کرنا عوامی نمائندوں کی اولین ذمہ داری ہے اور ان مسائل سے روگردانی کرنا نااہلی کے زمرے میں آتا ہے اس لئے صوبائی حکومت اور منتخب عوامی نمائندے یاسین میں گندم بحران کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر علاقے میں عوامی کوٹے کی گندم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں ورنہ عوام اپنے جائز حق کے حصول کے لئے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔