کھیل

حکومت وسائل فراہم کرے تو انٹر نیشنل پیراگلائیڈرز کو چترال بلاکر عالمی سطح کے مقابلے منعقد کرواسکتے ہیں ۔فرہاد عزیز

پشاور(غنی الرحمن، سپورٹس رپورٹر)خیبر پختونخواکی جنت نظیر وادی چترال میں پولو کے قریب 200فٹ بلندی پر پیراگلائڈنگ کرتے ہوئے پیراگلائیڈرفرہاد عزیز موسم کی خرابی کے باعث گرکرشدید زخمی ہوکرپشاورکے ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ،پیراگلائیڈرفرہاد عزیز نے کہاکہ پیراگلائیڈنگ ایک مشکل ترین اور چترال کا مقبول کھیل ہے سویٹزرلینڈ،ملائشیاء،اسٹریلیا،جاپان، مالدیپ اورملیشیا سمیت دیگر ممالک کے پیراگلائیڈرمل کر شندورفیسٹول،قاقلشت،بروغل فیسٹول ،جشن چترال اور کالام فیسٹول میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں ،تاہم بدقسمتی سے اسکے باوجود بھی پاکستان میں پیراگلائیڈنگ کو سرکاری طور پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی اور نہ ہی اس کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں کو ٹریننگ وبنیادی وسائل فراہم کی گئی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انکے عیادت کیلئے آئے ہوئے سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخواکے صدر نادر خواجہ،نائب صدر غنی الرحمن اور سینئر صحافی ذوالفقار چترالی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔فرہاد نے کہاکہ ٹورازم خیبر پختونخواکے چترال کے پیراگلائیڈرز کو 4پیراگلائیڈرونگ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھاتاہم ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا،انکے ساتھ یہ حادثہ بھی پرانے پیراگلائیڈر کے استعمال کی وجہ سے پیش آیا،ایک پیراگلائیڈر ونگ کی قیمت 4لاکھ 50پچاس ہزار روپے ہے اگر صوبائی یاوفاقی حکومت اس مد میں پیراگلائیڈرزکا ساتھ دے تو بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کیلئے یہ پرکشش بنایا جاسکتاہے ،جسکے ذریعے پاکستان میں ٹوراز م کو صحیح معنوں میں فروغ دی جاسکتی ہے ۔اس وقت پیراگلائیڈنگ کو حکومتی سرپرستی کی اشد ضرورت ہے۔انکاکہناتھاکہ پیراگلائیڈنگ انٹر نیشنل کھیل ہے دنیابھر سے لوگ پیراگلائیڈنگ کیلئے چترال آتے ہیں اور اب تک مختلف ممالک سے مختلف ممالک سے قریباً50انٹر نیشنل پیراگلائیڈرزنے چترال آکر اپنے فن کا مظاہرہ کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت چترال پیراگلائیڈرز ایسوسی ایشن کا ساتھ دیااور سرپرستی کی تو انشاء اللہ ہم دنیابھر سے انٹر نیشنل پیراگلائیڈرز کو پاکستان کے ضلع چترال بلاکر انٹرنیشنل پیراگلائیڈنگ مقابلے منعقد کرواسکتے ہیں ۔فرہاد عزیز کو چترال پیراگلائیڈنگ ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں نے بتایاکہ چترال میں اس کھیل کابہترین ٹیلنٹ موجود ہے اور اس ٹیلنٹ کو مزید پالش کرکے سامنے لاناچاہتے ہیں لیکن یہ سب کام حکومتی سرپرستی کے بغیر ناممکن ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز چترال میں ضلع کی سطح پر منعقدہ فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل تقریب کے موقع پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے 200فٹ کی بلندی سے گرکر شدید زخمی ہوگئے ہیں مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button