تعلیم

نگر سے تعلق رکھنے والے طالب علم حسین علی نے کیمبرج یونیورسٹی میں علمِ حیوانات پر تحقیق کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا، ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے خراج تحسین

گلگت (پ ر )گلگت بلتستان کے طلباء میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں علاقے میں جدید تعلیمی نظام کومتعارف کرایا جائے تو ہماری توقعات سے زیادہ نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔وسائل کی کمی اور جدید تعلیمی نظام کی سہولیات سے محروم گلگت بلتستان کے ہونہار طلباء پاکستان سمیت دنیا بھر میں ملک و قوم کا نام روشن کررہے ہیں ۔حکومت کو چاہیے کہ نظام تعلیم کو بہتر بنانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انقلابی اقدامات کرے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے رہنما و ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی رضوان علی نے نگر سے تعلق رکھنے والے ہونہار طالبعلم حسین علی جس نے کیمبرج یونیورسٹی میں علم حیوانات پر ریسرچ کی شعبے میں کام کرنے کا اعزاز حاصل کی،سے ٹیلی فونک گفتگو کر تے ہوئے انہیں اس کامیابی پر مبارک باد پیش کی ۔انھوں نے کہا کہ ریسرچر حسین علی نے دنیا کی نمبر 1یونیورسٹی میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کر کے پوری دنیا میں گلگت بلتستان خصوصاً نگر قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔امید کرتے ہیں کہ علاقے کے دیگر ذہین و فطین طلباء بھی جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہوکر ملک و قوم کا نام روشن کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ریسرچر حسین علی نے رضوان علی کی طرف سے حوصلہ افزائی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میری کامیابی کے پیچھے پروردگار عالم کی لطف و عنایات اور والدین کی دعائیں شامل ہیں اورنگر قوم کی اخلاقی حمایت اور میرے اساتذہ کرام کی رہنمائی نے آج مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے۔انشاء اللہ خدا کی نصرت و حمایات سے اپنے ملک اور قوم کا نام روشن کرنے میں تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کارلاکر خدمت خلق کو اپنا شعار بناؤں گا۔انہوں نے حاجی رضوان علی کی حوصلہ افزائی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حاجی صاحب ایک علم دوست اورپاکیزہ ذہن کے مالک انسان ہیں ہمیں امید ہے کہ کہ وہ علاقے سے جہالت کے خاتمے اور فروغ علم کیلئے کوشاں رہیں گے۔اس موقع پر حاجی رضوان علی نے کہا کہ یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ ہم نے فقط حصول روزگار کیلئے علم کا دامن تھام لیا ہے جبکہ علم نور خداوندی ہے نہ کہ فقط وسیلہ روزگار۔اس مقدس پیشے سے وابستہ افراد پر لازم ہے کہ وہ طلباء کی رہنمائی اس طرح سے کریں کہ وہ ایک کامل انسان بننے کی سعی و کوشش کرے تاکہ معاشرے سے فتنہ و فساد اور جہالت کا خاتمہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں گلگت بلتستان پر حاکم حکومتوں نے شعبہ تعلیم کا حلیہ ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے ،چند ٹکوں کے عوض ملازمتیں فروخت کرکے قوم کے مستقبل کو داؤ پر لگادیا گیا ہے۔موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کریں اور ہونہارطلباء کے وظائف میں اضافہ کرے نیز موجودہ نظام تعلیم میں موجود خرابیوں کی اصلاح کرکے نوجوان نسل کو بہتر نظام تعلیم کے مواقع فراہم کرے اور یہ حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button