متفرق

ڈوکو باشہ میں مقامی لوگوں کی ذاتی چپقلش کی وجہ سے کئی سالوں سے بند بجلی گھر کھول دیا گیا

شگر(عابد شگری)اسسٹنٹ کمشنر شگر امیرخان نے ڈوکو باشہ میں گذشتہ کئی سالوں سے مقامی لوگوں کی آپس میں چپقلش کی نظر ہوکربند بجلی گھر کودوبارہ کھولنے کیلئے مقامیہ لوگوں کو راضی کرلیا۔مقامی افراد اپنے آپس اور ذاتی معاملات کو عوامی ایشیوز پر نہ لائیں۔تفصیلات کیمطابق اسسٹنٹ کمشنر شگری امیرخان نے گذشتہ دنوں باشہ کے گاؤں ڈوکو کا دورہ کیا ان کیساتھ ایس ڈی او برقیات بھی موجود تھا ان کے دورے کا مقصد ڈوکو میں عمران ندیم کی سابقہ دورمیں این جی او کی تعاؤن سے تعمیر ہونے والی پن بجلی گھر جوکہ وہاں کے مقامی لوگوں کی آپس میں سیاسی اور ذاتی معاملات کی وجہ سے کئی سالوں سے بند ہیں کو مقامی افراد سے مذاکرات کرکے دوبارہ فعال بنانا تھا ۔ اسسٹنٹ کمشنرشگر نے مقامی عمائدین اور لوگوں پر واضح کردیا کہ آپس کی مقامی ایشیوز کو قومی معاملات میں نہ لائے۔لاکھوں مالیت گرانٹ خرچ کرنے کے بعد بجلی گھر کو بند رکھنا کوئی دانش مندی نہیں۔لہذا بجلی گھر کو فوری طور کھول دیا جائے گا۔ جس پر مقامی لوگوں نے اسسٹنٹ کمشنر شگر کے باروں پر اتفاق کیا۔تاہم مقامی لوگوں کا مطالبہ تھا کہ جن لوگوں کی بلامعاوضہ زمین بجلی گھر اور پائپ لائن کیلئے دی گئی ہے ان لوگوں کو محکمہ برقیات میں ملازمت دی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button