چترال(بشیر حسین آزاد) چترال پولیس ،ایس ڈی پی او ظفر احمد کے سربراہی میں پاک افغان بارڈر کے نواحی علاقہ دمیل میں چند دن پہلے قتل ہونے والے دونوجوانوں کے قاتلوں سمیت تمام ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ملزمان کو اقبال جرم کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر چترال جیل منتقل کردیے گئے۔تفصیلات کے مطابق جبریک دمیل میں چند دن پہلے دریا کے کنارے چترال پولیس کو دونوجوانوں کی بوری بند لاشیں مل گئی تھی۔جنہیں بے دردی سے قتل کرکے نعشوں کے ٹکڑے تکڑے کرنے کے بعدبوری میں بند کرکے دریا میں پھینکا گیا تھا۔ڈی پی او چترال کی خصوصی ہدایت پرانسپکٹر محمد بیگ اور قربان کوتفتیش کاکام دیا گیاتھا۔جنہوں نے بہت ہی کم عرصے میں تفتیش کرکے واردات میں استعمال ہونے والی کلاشنکوف،کارتوس کے خول،چھری اورخون آلود کلہاڑی برآمد کرکے ملزم سیدالرحمن کی نشاندہی پرتمام ملزمان کو گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا۔جہاں سے انہیں اقبال جرم کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان سید الرحمن،محمدالرحمن پسران سیداکبر،سید اکبرولد میر اکبر،نوررحمن ولد سید الرحمن،شیر علی ولد شیر افضل،زار محمدولد نجیب اللہ پسران شیر علی،میراحمد ولد عمر محمد ساکنان جبریک دمیل نے اقبال جرم کرتے ہوئے بیان دئیے ہیں کہ مسمیان شاہ فیصل ولدگل زمان اور شفیع الرحمن ولد حکیم جان ساکنان جبریک کو کلاشنکوف سے قتل کرنے کے بعدنعشوں کو بوری میں بند کرکے دریا میں پھینک دیے گئے تھے۔وجہ عداوت سابقہ جنگل کا تنازعہ بتایا جارہا ہے۔آرندو اور دروش کے عوام نے ایس ڈی پی او ظفر احمد،چترال پولیس اور تفتیشی افسران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ڈی پی او آصف اقبال مہمند کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔